Bharat Express

Parliament Security Breach Case: پارلیمنٹ میں سیکورٹی معاملے پر وزارت داخلہ نے بنائی ایس آئی ٹی، دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کو سونپا گیا معاملہ

ملزمین کی شناخت یوپی کے لکھنو کے باشندہ ساگر شرما، کرناٹک کے منورنجن ڈی، جیند کی نیلم اور مہاراشٹر کے امول شندے کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے ان لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے اور پوچھ گچھ جاری ہے۔

Parliament Security Breach Case: پارلیمنٹ میں 2001 حملے کی برسی کے موقع پرسیکورٹی میں بڑی چوک سامنے آئی ہے۔ بدھ کے روزدو نوجوان لوک سبھا کے اندر وزیٹرس گیلری سے اراکین پارلیمنٹ کے درمیان کود پڑے۔ حالانکہ وقت رہتے ہی انہیں پکڑلیا گیا۔ تاہم جیسے ہی انہیں گرفتارکیا گیا، انہوں نے اسپرے چھڑک کرپارلیمنٹ کو دھواں دھواں کر دیا۔ اس کے بعد کارروائی ملتوی کردی گئی۔ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں لاپرواہی معاملے میں وزارت داخلہ نے سی آرپی ایف کے ڈی جی انیش دیال کی نگرانی میں جانچ کے احکامات دیئے ہیں۔

جانچ کمیٹی سیکورٹی میں چوک کے ساتھ ہی پارلیمنٹ ملازمین کا بھی جائزہ لے گی۔ اسی کے ساتھ اس معاملے کی جانچ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کوسونپی گئی ہے۔ جانکاری کے مطابق، دہلی پولیس کی اینٹی ٹیرراس معاملے کی تہہ تک جائے گی۔ سیل کی ٹیمیں یوپی، دہلی اور ہریانہ میں چھاپہ ماری شروع کردی ہے۔

کون ہیں ملزمین؟

ملزمین کی پہچان کرلی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یوپی کے لکھنوکے باشندہ ساگرشرما، کرناٹک کے منورنجن ڈی، جیند کی نیلم اورمہاراشٹرکے امول شندے کے طورپرکی گئی ہے۔ پولیس نے ان لوگوں کو گرفتارکرلیا ہے اورپوچھ گچھ جاری ہے۔ اس معاملے میں دومزید ملزم بتائے جا رہے ہیں۔ یعنی کل 6 ملزم اس حادثہ میں ملوث پائے گئے ہیں۔ فی الحال دولوگ پولیس کی گرفت سے دورہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ یہ ملزم تقریباً دوسال سے ایک دوسرے کو جانتے تھے۔ انہوں نے گروگرام کے ایک گھرمیں پارلیمنٹ پر’اسموک اٹیک کا منصوبہ بنایا تھا۔ حالانکہ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ انہوں نے کسی کوچوٹ پہنچانے کے مقصد سے ایسا نہیں کیا۔ گزشتہ دنوں ملزمین نے پارلیمنٹ کی ریکی بھی کی تھی۔ گرفتارملزمین کوجمعرات کوعدالت میں پیش کیا جائے گا۔

کیسے حاصل کئے پاس

پارلیمنٹ کے اندرپہنچے دوملزمین نے میسورکے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے دفترسے پاس بنوائے تھے۔ وہ لمبے وقت سے رکن پارلیمنٹ کے دفترپرچکرلگا رہے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں پاس حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اپنے منصوبوں کوانجام دیا۔ دہشت گردانہ حملے کی 22ویں برسی پراس حادثہ نے ایک بارپھر حیران کردیا ہے۔

   -بھارت ایکسپریس

Also Read