Bharat Express

Delhi High Court

قابل ذکر بات یہ ہےکہ اسی حکم کو ایک ملزم ارون رامچندرن پلئی نے دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ جس پر ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے سماعت ملتوی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

عدالت نے یہ حکم ایک طالب علم کی درخواست پر دیا جس نے دارالحکومت کے پیشوا روڈ کے نویوگ اسکول میں پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی اور جواہر نوودیا اسکول، منگیش پور میں چھٹی جماعت میں داخلہ چاہتے تھے۔

مرکز کے مشن ڈائریکٹر اور دہلی اسٹیٹ ہیلتھ مشن نے عدالت میں ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں دہلی کے اسٹوریج ہاؤسز میں دوائیوں کی دستیابی کے ساتھ ان کی سپلائی کی تفصیلات بھی دی گئی تھیں۔

جسٹس منوج جین نے اپنے حکم میں کہا کہ عدالت کی بے عزتی کے لیے ان کے خلاف تعزیری کارروائی کرنا درست نہیں ہوگا۔ عدالت نے وکیل کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی وہ کسی بھی کیس میں عدالت میں پیش ہوں گے تو عدالت کا وقار برقرار رکھیں گے۔

جسٹس تشار راؤ گیڈیلا نے کہا کہ پروفیسر حسین کی پرو وائس چانسلر اور پھر قائم مقام وائس چانسلر کے عہدے پر تقرری قانون کے مطابق نہیں ہے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے پتنجلی گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا کے خلاف توہین عدالت کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ کیس کی سماعت کے دوران بابا رام دیو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پتنجلی نے مصنوعات کی فروخت روک دی ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے منیش سسودیا کو ضمانت دینے سے انکارکردیا۔ حالانکہ سسودیا کو ٹرائل کورٹ سے طے شرائط کے مطابق، مستقل وقفے پراہلیہ سے ملنے کی اجازت ہوگی۔ 

منیش سسودیا کی عدالتی حراست بدھ کو ختم ہو رہی تھی۔ ایسی صورت حال میں انہیں راؤز ایونیو کورٹ میں ورچولی پیش کیا گیا۔ عدالت کی جج کاویری باویجا نے حراست میں توسیع کا حکم دیا۔

پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے کہا تھا کہ تمام مجرم ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش میں ملوث تھے۔ یہ سبھی نہ صرف جیش محمد کے رکن تھے بلکہ انہوں نے جیش محمد کے ارکان کو پناہ دی اور انہیں اسلحہ اور گولہ بارود بھی فراہم کیا۔

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی جانب سے ضمانت مانگتے ہوئے عرضی میں کہا گیا ہے، 'ای ڈی اور سی بی آئی ابھی بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ منیش سسودیا کے وکیل نے کہا کہ اس معاملے میں ایک اہم چارج شیٹ اور 6 سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی گئی ہیں۔