Bharat Express

Parliament Security Breach Case: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں 6 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی،جوڈیشل ریمانڈ میں 15 جولائی تک توسیع

دہلی پولیس نے لوک سبھا کے ایک سیکورٹی افسر کی شکایت پر سنسد مارگ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر 2023 کو دو ملزمان پارلیمنٹ کی وزیٹر گیلری سے چیمبر میں کود گئے تھے۔

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں 6 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی،جوڈیشل ریمانڈ میں 15 جولائی تک توسیع

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے میں تمام 6 ملزمان کے خلاف پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یہ چارج شیٹ 1000 صفحات پر مشتمل ہے۔ چھ ملزمان منورنجن ڈی، للت جھا، امول شندے، مہیش کماوت، ساگر شرما اور نیلم آزاد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ عدالت نے سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرنے کے لیےا سپیشل سیل کو 15 جولائی تک کا وقت دیا ہے۔ عدالت نے تمام مبینہ ملزمان کی عدالتی تحویل میں 15 جولائی تک توسیع کر دی۔

 یہ چارج شیٹ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کی خصوصی جج ہردیپ کور کی عدالت میں داخل کی گئی ہے۔ پچھلی سماعت میں دہلی پولیس نے کہا تھا کہ کچھ رپورٹیں آنا باقی ہیں اور ڈیجیٹل ڈیٹا کی کافی تعدادموجود ہے۔ دہلی پولیس نے ان ملزمان کے خلاف UAPA کی دفعہ 16A کے تحت الزامات درج کیے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یو اے پی اے 1967 میں بنایا گیا تھا، جس میں مرکزی حکومت نے 2019 میں ترمیم کی تھی۔ دہلی پولیس نے نومبر 2022 میں دہلی ہائی کورٹ میں جواب داخل کیا تھا اور کہا تھا کہ اس وقت تک UAPA کے تحت اس کی جانب سے 98 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
اسی طرح آئی پی سی کے معاملات میں پولیس صرف 15 دن کا ریمانڈ لے سکتی ہے

 قابل ذکر بات یہ ہے کہ آئی پی سی کے  سات سال سے زیادہ سزا والے معاملات میں میں پولیس کو ملزم کی گرفتاری کے 90 دنوں کے اندرعدالت میں چارج شیٹ داخل کرنی ہوتی ہے۔ اگر پولیس ایسا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو ملزم ضمانت حاصل کرنے کا حقدار بن جاتا ہے۔ UAPA کے تحت عدالت سے اجازت لینے کے بعد پولیس چارج شیٹ داخل کرنے میں 180 دن تک لے سکتی ہے۔ اسی طرح آئی پی سی کے معاملات میں پولیس صرف 15 دن کا ریمانڈ لے سکتی ہے۔ جب کہ یو اے پی اے کے تحت درج مقدمات میں پولیس 30 دن تک کی تحویل میں لے سکتی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو پامال کرنے کے واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 6 لوگوں کے خلاف سخت غیر قانونی سرگرمی ایکٹ (UAPA) کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ دہلی پولیس نے لیفٹیننٹ گورنر سے درخواست کی تھی کہ وہ یو اے پی اے کی دفعہ 16 اور 18 کے تحت ان کے خلاف مقدمہ چلائیں۔ راج نواس کے عہدیداروں کے مطابق دہلی پولیس نے یو اے پی اے کے تحت ضروری منظوری کی درخواست کی تھی اور اس سال 30 مئی کو جائزہ کمیٹی نے جانچ ایجنسی کے ذریعہ جمع کئے گئے تمام ثبوتوں کی جانچ کی تھی اور اس معاملے میں ملزمین کے ملوث ہونے کا پتہ چلا تھا۔ جائزہ کمیٹی نے کہا تھا کہ UAPA کے تحت ملزم کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا جاتا ہے۔

دہلی پولیس نے لوک سبھا کے ایک سیکورٹی افسر کی شکایت پر سنسد مارگ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا تھا

دہلی پولیس نے لوک سبھا کے ایک سیکورٹی افسر کی شکایت پر سنسد مارگ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر 2023 کو دو ملزمان پارلیمنٹ کی وزیٹر گیلری سے چیمبر میں کود گئے تھے۔ چند ہی منٹوں میں ایک ملزم نے میز پر چلتے ہوئے اپنے جوتوں سے کچھ نکالا اور اچانک پیلا دھواں نکلنے لگا۔ اس واقعہ کے بعد ایوان میں افراتفری مچ گئی۔ ہنگامہ آرائی اور دھویں کے درمیان کچھ ممبران پارلیمنٹ نے ان نوجوانوں کو پکڑ لیا اور ان کی پٹائی بھی کی۔ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ کے سیکورٹی اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو پکڑ لیا۔ پارلیمنٹ کے باہر دو افراد بھی پکڑے گئے جو نعرے لگا رہے تھے اور پیلا دھواں چھوڑ رہے تھے۔

ان دو نوجوانوں کی شناخت لکھنؤ کے رہنے والے ساگر شرما اور میسور کے رہنے والے منورنجن ڈی کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ دونوں نوجوان بی جے پی ایم پی پرتاپ سنہا کی سفارش پر پاس لے کر پارلیمنٹ کی کارروائی کو دیکھنے کے لئے ذاخل ہوئے تھے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read