Bharat Express

Patiala House court

رشید انجینئر 2019 سے جیل میں ہے جب اسے این آئی اے نے 2017 میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کے معاملے میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔

گزشتہ سال جون میں پولیس نے عدالت میں رپورٹ داخل کرتے ہوئے نابالغ پہلوان کی جانب سے درج مقدمہ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

انڈین مجاہدین کے شریک بانی یاسین بھٹکل نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے پیرول کی تحویل کا مطالبہ کیا ہے۔

16 مارچ 2022 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے حافظ سعید، سید صلاح الدین، یاسین ملک، شبیر شاہ اور مسرت عالم، راشد انجینئر، ظہور احمد وتالی، بٹہ کراٹے، آفتاب بٹ عرف پیر سیف اللہ کے خلاف الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

ایڈیشنل سیشن جج دیویندر کمار جانگلا نے پوجا کھیڈکر کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ کھیڈکر نے اپنے وکیل کے ذریعے داخل کی گئی درخواست میں دعویٰ کیا کہ انہیں گرفتاری کا خطرہ ہے۔

دہلی پولیس نے تمام 6 ملزمان کے خلاف دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے چارج شیٹ داخل کی تھی۔ یہ چارج شیٹ 1000 صفحات پر مشتمل ہے۔

انجینئر رشید نے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لئے عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کا مطالبہ کیا تھا۔ وہ گزشتہ پانچ سالوں سے قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ دہشت گردانہ فنڈنگ معاملے میں حراست میں ہیں۔

این آئی اے نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ انہیں انجینئر رشید کے پارلیمنٹ میں حلف لینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انجینئر رشید کو 5 جولائی کو پارلیمنٹ میں حلف اٹھانے کی اجازت دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ مغربی دہلی کے راجوری گارڈن علاقے میں برگر کنگ کے اندر ایک نوجوان کے قتل کی ایک خوفناک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی۔

ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے این آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ انجینئر رشید کے حلف برداری کی ممکنہ تاریخ کے بارے میں عدالت کو مطلع کرے۔ انہوں نے یہ ہدایت اس وقت دی جب انہیں بتایا گیا کہ نو منتخب لوک سبھا ممبران اسمبلی 24، 25 اور 26 جون کو حلف لیں گے۔