Bharat Express

Engineer Rashid Granted Parole For Swearing-in As MP: انجینئر رشید پرپٹیالہ ہاؤس کورٹ نے سنایا فیصلہ، 5 جولائی کو بطور رکن پارلیمنٹ حلف اٹھائیں گے علیحدگی پسندکشمیری لیڈر

انجینئر رشید نے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لئے عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کا مطالبہ کیا تھا۔ وہ گزشتہ پانچ سالوں سے قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ دہشت گردانہ فنڈنگ معاملے میں حراست میں ہیں۔

انجینئر رشید کو حلف اٹھانے کے لئے پٹیالہ ہاؤس کورٹ سے اجازت مل گئی ہے۔

کشمیری لیڈرشیخ عبدالرشید عرف انجینئررشید کو دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے 5 جولائی کو پارلیمنٹ میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لئے 2 گھنٹے کی حراستی پیرول دے دیا ہے۔ این آئی اے نے عدالت میں آزاد رکن پارلیمنٹ انجینررشید سے متعلق کچھ شرائط لگانے کی بھی بات کہی ہے، جس میں میڈیا سے بات چیت نہ کرنا بھی شامل ہے۔

انجینئررشید نے حال ہی میں ہوئے الیکشن میں جموں وکشمیر کے بارہمولہ انتخابی حلقہ سے جیت حاصل کی تھی، لیکن 18ویں لوک سبھا میں  باضابطہ تقریب کے دوران حلف نہیں لے پائے تھے۔ انہوں نے بارہمولہ سے الیکشن تب جیتا تھا، جب وہ این آئی اے کے ایک معاملے میں حراست میں تھے۔

انجینئر رشید نے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لئے عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کا مطالبہ کیا تھا۔ وہ گزشتہ پانچ سالوں سے قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ دہشت گردانہ فنڈنگ معاملے میں حراست میں ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ہوئے لوک سبھا الیکشن میں بارہمولہ سے سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کو ہرایا تھا۔ این آئی اے کے وکیل نے انجینئر رشید کو حلف لینے کے لئے 5 سے 7 جولائی کے درمیان تین تاریخ سے متعلق مشورہ دیا۔ انجینئر رشید کے وکیل نے عدالت سے انجینئر رشید کو شناختی کارڈ اور سی جی ایچ ایس کارڈ حاصل کرنے اور بینک کھاتہ کھولنے کی اجازت دینے کی بھی اپیل کی تھی۔

انجینئر رشید کے وکیل نے عدالت سے رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف اٹھانے کے وقت خاندان کے اراکین کی موجودگی کی بھی اجازت دینے کی گزارش کی تھی۔ معاملے کی سماعت کے دوران انجینئر رشید کے وکیل نے راؤز ایوینیو کورٹ اور پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کا بھی حوالہ دیا تھا، جس میں جیل افسران کو ملزم کو حلف اٹھانے کا حکم دیا گیا تھا۔ حالانکہ بچاؤ فریق کے وکیل نے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے معاملے میں راؤز ایوینیو کورٹ کے ذریعہ دیئے گئے حکم کا حوالہ دیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انجینئر رشید عدالتی حراست میں ہیں، اس لئے اسے پارلیمنٹ لے جانے میں این آئی اے کا کوئی کردار نہیں ہے۔ واضح رہے کہ کشمیری تاجر ظہوروٹالی سے پوچھ گچھ کے دوران سابق رکن اسمبلی شیخ عبدالرشید کا نام سامنے آیا تھا۔ این آئی اے نے کشمیر وادی میں دہشت گرد گروپوں اور علیحدگی پسندوں کو فنڈ دینے کے الزام میں ظہوروٹالی کو گرفتار کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read