Bharat Express-->
Bharat Express

NIA

جیل میں تہور رانا کو باقی قیدیوں کی طرح ہی رکھا گیا ہے، اسے الگ سے کوئی خاص سہولت نہیں دی گئی ہے۔ تہور رانا کو دن میں پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

جانچ ایجنسی کواس بات کا خدشہ ہے کہ تہوررانا نے ہندوستان کے کئی شہروں کونشانہ بنانے کے لئے 26/11 ممبئی حملوں جیسی دہشت گردانہ سازش کی تھی۔ وہ جانچ میں تعاون نہیں کررہا ہے۔

ممبئی کے 26/11 دہشت گردانہ حملے کے اہم سازش کرنے والوں میں سے ایک تہوررانا جمعرات کی شام 6:22 بجے دہلی کے ایئرپورٹ پراترا۔ 10 منٹ بعد ہی این آئی اے نے اسے یواے پی اے کے تحت گرفتار کرلیا۔ اسے امریکی گلف اسٹریم جی-550 طیارہ کے ذریعہ دہلی کے پالم ٹیکنیکل ایئرپورٹ پرلایا گیا۔

26/11 ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ تہور حسین رانا ایک پاکستانی ڈاکٹر ہے۔ رانا پاکستان فوج میں بطور کیپٹن خدمات انجام دے چکا ہے۔ اس نے آئی ایس آئی میں شمولیت اختیار کی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہوا۔

تہور رانا کو امریکہ سے حوالگی کے بعد ہندوستان لایا گیا۔ یہ گرفتاری برسوں کی سفارتی اور قانونی کوششوں کے بعد ممکن ہوئی ہے۔ تہور رانا کی امریکہ کو حوالگی روکنے کی تمام قانونی کوششیں، جس میں امریکی سپریم کورٹ میں ایک فوری اپیل بھی شامل ہے، ناکام رہی۔ اس کے بعد اسے خصوصی طیارے کے ذریعے لاس اینجلس سے ہندوستان لایا گیا۔

یہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ ہیری نے کس اکاؤنٹ سے رقم وصول کی۔ این آئی اے ذرائع کے مطابق دہشت گرد دو دن پہلے شہر میں آیا تھا۔ اس لیے بس اسٹینڈ اور شہر کے دیگر ہوٹلوں کی جانچ کی جارہی ہے۔

مغل حکمراں اورنگ زیب کی قبرہٹانے سے متعلق 17 مارچ کو ناگپور میں تشدد ہوا تھا۔ احتجاج کے بعد شرپسندوں نے گاڑیوں میں توڑپھوڑ کی تھی۔ اس معاملے میں 10 ایف آئی آردرج کی گئی تھیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چھاپہ جعلی کرنسی کے کاروبار اور دہشت گردی سے تعلق کے سلسلے میں مارا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ بھوجپور کے کورن ڈیہری ٹولہ کے رہنے والے اختر حسین کے بیٹے محمد وارث کو تقریباً پانچ ماہ قبل موتیہاری سے جعلی نوٹوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ اب این آئی اے کی ٹیم اس کے ٹھکانے کی جانچ کرنے پہنچی ہے۔

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات کو پراوین نیتارو قتل کیس کے سلسلے میں تمل ناڈو اور کرناٹک میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ چھاپے ان جگہوں پر مارے گئے جن کا تعلق اس کیس کے مفرور ملزمان، مشتبہ افراد اور ان کے ساتھیوں سے ہے۔

بارہمولہ کے رکن اسمبلی رشید انجینئر نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ایک بار پھر عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست دی ہے۔