Bharat Express

Court seeks response from NIA on bail plea of Engineer Rashid: پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے کشمیری لیڈر شیخ عبدالرشید کی ضمانت عرضی پر این آئی اے سے طلب کیا جواب، 28 اگست کو ہوگی اگلی سماعت

16 مارچ 2022 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے حافظ سعید، سید صلاح الدین، یاسین ملک، شبیر شاہ اور مسرت عالم، راشد انجینئر، ظہور احمد وتالی، بٹہ کراٹے، آفتاب بٹ عرف پیر سیف اللہ کے خلاف الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

پٹیالہ ہاؤس کورٹ

پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے کشمیری لیڈر شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید کی طرف سے دائر ضمانت عرضی پر این آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت انجینئر رشید کی جانب سے دائر ضمانت عرضی کی اگلی سماعت 28 اگست کو کرے گی۔ رشید نے حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں جموں و کشمیر کے بارہمولہ حلقہ سے کامیابی حاصل کی تھی۔

انجینئر رشید نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے درج دہشت گردوں کی مالی معاونت کے مقدمے میں گزشتہ پانچ سال سے زیر حراست ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ہونے والے عام انتخابات میں بارہمولہ سے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔

بتا دیں کہ کشمیری تاجر ظہور وتالی سے پوچھ گچھ کے دوران سابق ایم ایل اے شیخ عبدالرشید کا نام سامنے آیا تھا۔ این آئی اے نے وادی کشمیر میں دہشت گرد گروپوں اور علیحدگی پسندوں کی مالی معاونت کے الزام میں وتالی کو گرفتار کیا تھا۔ راشد کو این آئی اے نے 2017 میں گرفتار کیا تھا۔

16 مارچ 2022 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے حافظ سعید، سید صلاح الدین، یاسین ملک، شبیر شاہ اور مسرت عالم، راشد انجینئر، ظہور احمد وتالی، بٹہ کراٹے، آفتاب بٹ عرف پیر سیف اللہ کے خلاف الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

این آئی اے کے مطابق لشکر طیبہ، حزب المجاہدین، جے کے ایل ایف، جیش محمد جیسی تنظیموں نے پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کی مدد سے جموں و کشمیر میں عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے اور تشدد کو انجام دیا تھا۔ 1993 میں آل پارٹی حریت کانفرنس کا قیام علیحدگی پسند سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے کیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read