Bharat Express

Delhi High Court News: دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو عام آدمی پارٹی کے عارضی دفتر کے لیے زمین فراہم کرنے کا دیا حکم

عام آدمی پارٹی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ راہل مہرا نے کہا تھا کہ نیشنل پارٹی اس وقت تک عارضی دفتر حاصل کرنے کی حقدار ہے جب تک پارٹی کو دفتر کی تعمیر کے لیے زمین الاٹ نہیں کر دی جاتی۔

دہلی ہائی کورٹ

دہلی ہائی کورٹ نے عام آدمی پارٹی کو دفتر قائم کرنے کے لیے عارضی زمین فراہم کرنے کو کہا ہے۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ آپ پارٹی کے میمورنڈم پر 6 ہفتوں کے اندر فیصلہ کرے۔ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ مرکزی حکومت کو اس وقت تک عارضی دفتر الاٹ کرنے پر غور کرنا چاہیے جب تک دفتر کے لیے مستقل زمین الاٹ نہیں ہو جاتی۔

موجودہ پارٹی دفتر کو 15 جون تک خالی کرنا ہوگا

سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق، AAP کو اپنا موجودہ پارٹی دفتر 15 جون تک خالی کرنا ہوگا۔ جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کو دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع دفتر کی زمین پر دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ لیکن دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح، AAP کو پارٹی دفتر کے لیے جگہ حاصل کرنے کا حق ہے۔

معاملے کی سماعت کے دوران مرکزی ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ اس سے قبل اس نے عام آدمی پارٹی کو اپنے مرکزی دفتر کے لیے ساکیت کورٹ کے قریب ایک مستقل دفتر الاٹ کرنے کی پیشکش کی تھی، لیکن عام آدمی پارٹی نے اس پیشکش  کا کوئی جواب نہیں دیا۔ وزارت نے کہا تھا کہ پنڈت دین دیال اپادھیائے مارگ پر زمین دستیاب نہیں ہے۔

نیشنل پارٹی عارضی دفتر پانے کی حقدار

عام آدمی پارٹی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ راہل مہرا نے کہا تھا کہ نیشنل پارٹی اس وقت تک عارضی دفتر حاصل کرنے کی حقدار ہے جب تک پارٹی کو دفتر کی تعمیر کے لیے زمین الاٹ نہیں کر دی جاتی۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ AAP حکومت کے ایک وزیر دین دیال اپادھیائے پارٹی کے حق میں اپنی رہائش گاہ دینے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت کو اس جگہ کو الاٹ کرنے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا تھا کہ مرکزی حکومت اس کے ساتھ دوسری پارٹیوں کے برابر سلوک نہیں کر رہی ہے۔ جبکہ مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ ان کے پاس عام آدمی پارٹی کے دفتر کے لیے وسطی دہلی میں کوئی خالی زمین نہیں ہے۔

مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا تھا کہ الاٹ عام بنیادوں پر کیا جانا ہے اور سیاسی جماعتوں کے لیے کوئی خاص فہرست نہیں ہے۔ مرکز نے کہا تھا کہ AAP کو 2014 میں اس کے دفاتر کے لیے زمین کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن اسے قبول نہیں کیا گیا۔ ایسی صورت حال میں پول سے ہاؤسنگ یونٹ الاٹ کرنا ممکن نہیں۔ مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ جہاں تک ڈی ڈی یو مارگ پر واقع یونٹ کا تعلق ہے، اسے حکومت کو واپس کرنا ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read