Bharat Express

Congress

ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہفتے کی شام کو ختم ہوئی اور نتائج کا اعلان منگل کو کیا جائے گا۔

بی جے پی آئین کو تباہ کرنے میں لگی ہوئی ہے‘‘، راشد علوی سے جب راہل گاندھی کے اس پوسٹ پر ردعمل پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، بی جے پی کے جتنے بھی وزرائے اعلیٰ اور گورنر ہیں، وہ سب آئین سے کھیل رہے ہیں۔ ان کے ایک گورنر کا کہنا ہے کہ سیکولرازم ایک غیر ملکی نظریہ ہے۔

تمام پولنگ ایجنسیوں نے جموں خطہ میں بی جے پی کے لیے واضح اکثریت کی پیش گوئی کی ہے، حالانکہ کانگریس-این سی اتحاد بھی خطے میں ایک چیلنج بنتا دکھائی دے رہا ہے۔

ایگزٹ پول کے مطابق ہریانہ میں کانگریس کی حکومت بنتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ حالانکہ 8 اکتوبر کو نتائج کا اعلان ہونا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اگرکانگریس کو اکثریت ملتی ہے تو بھوپیندرسنگھ ہڈا اور کماری شیلجا میں کسے وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ملے گی۔

ہریانہ میں پہلی بار 5 بڑی سیاسی جماعتیں کانگریس، بی جے پی، جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی)، انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) اور عام آدمی پارٹی (عآپ) انتخابی میدان میں ہیں۔

ہریانہ اسمبلی الیکشن کی آج ووٹنگ چل رہی ہے۔ اس دوران کماری شیلجا ووٹ ڈالنے پہنچی۔ کماری شیلجا نے بی جے پی پرحملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اتنی کمزور ہوگئی ہے کہ وہ لیڈرتلاش کررہی ہے، لیکن کانگریس پارٹی اپنی حکمت عملی پراپنی قیادت میں مضبوط ہے۔

ہریانہ میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ یہاں پرکسی بھی پارٹی کو اکثریت کے لئے 46 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔ یہاں پر 10 سالوں سے بی جے پی کی حکومت ہے۔ اس الیکشن میں کانگریس-بی جے پی میں سخت مقابلہ ہے۔

کانگریس میں گروپ بازی کی خبروں کے درمیان پارٹی کے لیڈرکماری شیلجا نے کہا ہے کہ ہریانہ میں اگرکانگریس کی جیت ہوتی ہے تو وزیراعلیٰ کا فیصلہ ہائی کمان کرے گا۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ کماری شیلجا پہلے بھی کہہ رہی ہیں کہ چیف منسٹر کے چہرے کے بارے میں ہائی کمان کا حتمی فیصلہ قبول کیا جائے گا۔ وہ فیصلہ کریں گے کہ کس کو کیا ذمہ داری سونپی جائے؟

جمعرات کو پریس کانفرنس میں بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ کوئی بھی طبقہ بی جے پی حکومت کے مظالم سے محفوظ نہیں ہے۔ عام طور پر حکومت اپنی انتخابی کامیابیوں کی فہرست بناتی ہے لیکن بی جے پی کے پاس دکھانے کے لیے کچھ نہیں تھا۔