Bharat Express

Congress

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہریانہ میں جیت پارٹی کارکنوں، جے پی نڈا، سی ایم نائب سنگھ سینی کی محنت کا نتیجہ ہے۔ ہریانہ کے لوگوں نے 1966 میں تاریخ رقم کی تھی۔ ہریانہ میں اب تک 13 انتخابات ہو چکے ہیں جن میں سے 10 انتخابات میں ہریانہ کے لوگوں نے حکومت بدلی ہے لیکن اس بار ہریانہ کے لوگوں نے جو کیا ہے وہ پہلے کبھی نہیں ہوا، پہلی بار ہریانہ میں 5 سال کی 2 مدت پوری کرنے کے بعد حکومت بنی ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ میرے خیال میں یہ بڑی بات ہے کہ وادی کے لوگوں نے کانگریس کے تئیں ایسا ردعمل دیا ہے۔ دس سال بعد وہاں الیکشن ہوئے اور لوگوں نے بخوشی ہمیں قبول کر لیا۔

اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا، "بی جے پی کو شکست دے کر شاندار جیت کے لیے ڈوڈہ سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار معراج ملک کو بہت بہت مبارک ہو۔ آپ نے بہت اچھے طریقے سے الیکشن لڑا۔ پانچویں ریاست میں ایم ایل اے بننے پر پوری عام آدمی پارٹی کو مبارکباد۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق ہریانہ اسمبلی انتخابات کے رجحانات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 48 سیٹوں پر آگے ہے، جب کہ کانگریس 34 سیٹوں پر آگے ہے۔ بی جے پی لیڈر اپنی پارٹی کی جیت کے بارے میں پراعتماد نظر آتے ہیں۔

ہریانہ اسمبلی الیکشن میں نوح سے کانگریس نے رکن اسمبلی آفتاب احمد پر ایک بار پھر بھروسہ کیا تھا۔ انہوں نے انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے امیدوار طاہر حسین کو 46963  ہرا دیا ہے۔

2019 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 40 سیٹیں جیتی تھیں۔ 2014 میں اسے 47 سیٹیں ملی تھیں۔ رجحانات کے مطابق اس بار بی جے پی کو دونوں انتخابات سے بڑا فائدہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اگر نتیجہ میں رجحان بدلتا ہے تو بی جے پی جیت کی ہیٹ ٹرک کرے گی۔

عام آدمی پارٹی نے ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کی بہت کوشش کی، لیکن اس پارٹی کی محنت کانگریس کے سامنے رائیگاں گئی اور کانگریس نے عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے سے صاف انکار کردیا۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر صبح 11 بجے تک کے رجحانات میں انل وج پیچھے رہ گئے ہیں۔ کانگریس کی باغی امیدوار چترا سروارا یہاں سے آگے ہیں۔ امبالہ سیٹ پر گنتی کے کل 16 راؤنڈ ہونے ہیں۔ رجحانات گنتی کے تین راؤنڈز کے مطابق ہیں۔

یوگیندر یادو نے کہا کہ ہریانہ کے نتائج بی جے پی کی مقبولیت کے گرتے ہوئے گراف کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یوگیندر یادو نے کہا کہ آئندہ مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات مودی حکومت کے زوال کی شروعات نہیں ہوں گے۔

ہریانہ کی تمام سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ رجحانات میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ دیکھا جا رہا ہے۔ بی جے پی ہیٹ ٹرک کا دعویٰ کر رہی ہے۔ جبکہ کانگریس دس سال بعد اقتدار میں واپسی کی امید کر رہی ہے۔