Bharat Express

BJP

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہفتہ (19 اکتوبر 2024) کو لوک سبھا اور اسمبلی ضمنی انتخابات کے لیے امیدواروں کی فہرست جاری کی۔

66 امیدواروں کی اس فہرست میں سیتا سورین، چمپائی سورین، گیتا بالموچو، گیتا کوڈا، میرا منڈا کے نام بھی شامل ہیں۔ چمپائی سورین سرائیکیلا سے الیکشن لڑیں گے۔ چمپائی سورین نے جے ایم ایم کے ٹکٹ پر پچھلا الیکشن لڑا تھا۔

تقریر کے دوران راہل گاندھی نے اشاروں کے ذریعے الیکشن کمیشن (EC) پر بھی طنز کیا۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے آئین پر کہا کہ آئین 70-80 سال پرانا نہیں ہے۔ آئین بنانے کے پیچھے ہزاروں سال پرانا خیال ہے۔

جے ڈی یو کی جانب سے مرکزی وزیر للن سنگھ اور پارٹی کے قومی ورکنگ صدر سنجے جھا اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور 'ہم' کے سرپرست جیتن رام مانجھی بھی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

اروند ساونت نے الزام لگایا کہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والے لوگوں کو ذاتی الزامات لگانے کی اجازت دی گئی، بشمول کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے خلاف۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹی کے اصولوں اور قواعد کے تحت نہیں ہے۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کرشنا لال پنوار کا استعفیٰ فوری طور پر قبول کر لیا۔ دھنکھڑ نے خود سوشل میڈیا پر یہ جانکاری دی۔ کرشنا لال کے استعفیٰ کے بعد ہریانہ سے راجیہ سبھا کی ایک سیٹ خالی ہو گئی ہے۔

بی جے پی کی اس ہائی لیول میٹنگ میں ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق کئی موضوعات پرتبادلہ خیال کیا گیا، جس میں آرایل ڈی اورنشاد پارٹی کوسیٹ دینے پربھی بی جے پی قیادت نے فیصلہ لیا۔ حالانکہ آئندہ ایک دودن میں بی جے پی قیادت آرایل ڈی اورنشاد پارٹی کی قیادت سے بات کرکے فیصلہ لے گا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سوال کیا، "کیا گوہل اور سیفت کے خاندانوں کو بروقت معاوضہ ملے گا، جو کسی دوسرے فوجی کی شہادت کے برابر ہے؟ اگنیور کے خاندانوں کو پنشن اور دیگر سرکاری سہولیات کا فائدہ کیوں نہیں ملے گا؟

ہڈا نے مزید کہا کہ تقریباً 20 اسمبلی حلقوں سے ہمارے امیدواروں کی طرف سے ای وی ایم کے تعلق سے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ پورے انتخابی عمل پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑ گے نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی کارکردگی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں کیا ہوا، اس سے متعلق ہم رپورٹ مانگ رہے ہیں۔