سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
Akhilesh Yadav on Sambhal Violence: سماج وادی پارٹی کے 15 لیڈروں کا وفد آج ہفتہ (30 نومبر) کو سنبھل تشدد کے متاثرین کے اہل خانہ سے ملنے جا رہا تھا۔ اس دوران ڈی ایم نے اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے کو فون کرکے انہیں سنبھل آنے سے روک دیا۔ اب ڈی ایم کے ایس پی وفد کو روکنے پر ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا – ”پابندی لگانا بی جے پی حکومت کی نظم و نسق، انتظامیہ اور سرکاری انتظام کی ناکامی ہے۔ اگر حکومت پہلے ہی فسادات کرانے اور اشتعال انگیز نعرے لگانے والوں پر ایسی پابندی لگا دیتی، تو سنبھل میں ہم آہنگی اور امن کا ماحول خراب نہ ہوتا۔“
اکھلیش نے مزید لکھا کہ ’’جس طرح بی جے پی ایک ساتھ پوری کابینہ کو تبدیل کرتی ہے، اسی طرح سنبھل میں اوپر سے نیچے تک پورے انتظامی بورڈ کو معطل کر دینا چاہیے، ان پر سازشی لاپرواہی کا الزام لگا کر حقیقی کارروائی کی جانی چاہیے اور انہیں برخاست کر دینا چاہئے اور کسی کی جان لینے کا مقدمہ بھی چلنا چھاہئے۔ بی جے پی ہار چکی ہے۔“
प्रतिबंध लगाना भाजपा सरकार के शासन, प्रशासन और सरकारी प्रबंधन की नाकामी है। ऐसा प्रतिबंध अगर सरकार उन पर पहले ही लगा देती, जिन्होंने दंगा-फ़साद करवाने का सपना देखा और उन्मादी नारे लगवाए तो संभल में सौहार्द-शांति का वातावरण नहीं बिगड़ता।
भाजपा जैसे पूरी की पूरी कैबिनेट एक साथ… pic.twitter.com/7ouboVnQu4
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) November 30, 2024
آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈی ایم نے سنبھل میں باہر کے لوگوں کو لے کر ہدایات جاری کی ہیں۔ ڈی ایم نے اپنی ہدایات میں کہا ہے کہ 10 دسمبر تک کوئی بھی باہر کا شخص مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر سنبھل میں داخل نہیں ہوگا۔ سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ راجندر پنسیا نے ہدایات دی ہیں کہ کوئی بھی شخص، دیگر سماجی تنظیم یا عوامی نمائندہ بغیر اجازت کے سنبھل میں داخل نہیں ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی ڈی ایم نے کہا کہ اگر کوئی شخص سوشل میڈیا پر افواہیں اور اشتعال انگیز پوسٹس پھیلاتا ہے تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔
یہ بھی پڑھیں- Sambhal Violence: ایس پی کے 15 لیڈروں کا وفد آج کرے گا سنبھل کا دورہ، اکھلیش یادو کو سونپے گا رپورٹ
اس کے ساتھ ہی ڈی ایم نے اپوزیشن لیڈر پرساد پانڈے کو بھی سنبھل نہ آنے کے لئے فون کرکے روک دیا ہے۔ یہاں، ایس پی کے وفد کے سنبھل دورے کے بارے میں، اتر پردیش اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ایس پی لیڈر ماتا پرساد پانڈے نے کہا، ’’قواعد کے مطابق ہمیں تحریری نوٹس ملنا چاہیے، ہمیں کوئی تحریری نوٹس نہیں ملا۔ جسٹس کمیشن، پریس والے وہاں جا رہے ہیں، ہم جائیں گے تو کیا وہاں بدامنی ہوگی؟یہ حکومت اپنے اعمال پر پردہ ڈالنے کے لیے جان بوجھ کر ہمیں روک رہی ہے۔“
-بھارت ایکسپریس