Bharat Express

BJP

جھارکھنڈ میں پہلے مرحلے کی 43 اسمبلی سیٹوں پر 13 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں این ڈی اے اور انڈیا بلاک کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

جب میں یہ کہتی ہوں کہ وہ ایک ذات کو دوسری ذات کے خلاف کھڑا کر کے معاشرے اور برادریوں کے تنازعات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر ر ہے ہیں، تو سیاست میں کوئی بھی نووارد ہی اسے تعریف کے طور پر دیکھے گا۔ مجھے لگتا ہے کہ میں نے اپنے تجزیہ میں اس کے بارے میں بہت زیادہ بات کی ہے۔

اتر پردیش میں 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ ابتدائی طور پر انتخابات کی تاریخ 13 نومبر مقرر کی گئی تھی لیکن بعد میں اسے 20 نومبر کر دیا گیا۔ اکھلیش یادو ہر روز بی جے پی پارٹی سے ان کے کام کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی اکھلیش یادو نے نوٹ بندی کی سالگرہ کے موقع پر بی جے پی پر حملہ کیا تھا اور اسے دنیا کی سب سے بڑی کرپشن قرار دیا تھا۔

بی جے پی اقلیتی مورچہ نے کہا کہ آپ ہندوستان کے مسلمانوں کا نمائندہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے۔ پسماندہ سماج کو آپ نے نہ کے برابر حصہ داری دی ہے اور نہ ہی اس کے لئے آپ نے کبھی آواز اٹھائی جبکہ ملک میں 80 فیصد مسلمان پسماندہ طبقے سے آتے ہیں۔ یہ ایک غیر ضروری تنظیم ہے، لہٰذا اس کے نام سے’بورڈ‘ لفظ ہٹایا جائے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی گزشتہ 11 سالوں سے دہلی کے عوام سے جھوٹے وعدے کرکے دوہری پالیسی پر کام کررہے ہیں اور دہلی کےعوام سخت پریشان ہیں۔

اس سے پہلے بھی اکھلیش یادو یوپی میں کھاد کی قلت کو لے کر حکومت کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی والوں نے ساری کھاد دبا رکھی ہے اور اس کی کالا بازاری کر رہے ہیں۔ اکھلیش نے ایکس پر لکھا کہ ڈی اے پی اور پی ڈی اے دونوں میں حروف کی مماثلت ہے اور یہ بھی کہ یہ دونوں بی جے پی کے زوال کو اور تیز کر دیں گے۔

پوسٹر میں مہنگائی اور امن و امان سے متعلق چھوٹی چھوٹی تصاویر بھی دکھائی گئی ہیں۔ تصویر میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ شیو پال اور آدتیہ یادو کی بھی تصویر لگائی گئی ہے۔

یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر ادھو خیمہ لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ مہاراشٹر میں یہ سب نہیں چلے گا۔ مہاراشٹر میں نہ کسی کو بانٹا جائے گا اور نہ ہی کوئی کٹے گا۔

رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ پرفل پٹیل اور پرتاپ سارنائک جو کہہ رہے ہیں اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ یہ لوگ ای ڈی سے بچنے کے لیے پارٹی چھوڑ گئے تھے۔

دو سال پہلے 17 مئی 2022 کو راجستھان ہائی کورٹ نے ملنگا کو ضمانت دی تھی۔ عدالتی تعاون کی بنیاد پر ضمانت میں اضافہ کیا گیا۔ ملنگا کی رہائی کے فوراً بعد جشن منایا گیا۔ ایک روڈ شو میں شریک ہوئے۔ اس دوران انہوں نے مبینہ طور پر دھمکی آمیز بیان دیا۔ اس کے بعد 24 مئی کو شکایت کنندہ نے ضمانت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔