آج سے پارلیمنٹ کا اجلاس پرامن طریقے سے چلنے کی امید، اس مسئلہ کو ایوان میں اٹھا سکتے ہیں ایس پی اور ٹی ایم سی
Parliament Winter Session: ایک ہفتہ سے ہنگامہ آرائی کا شکار پارلیمنٹ کا اجلاس آج سے پرامن طور پر آگے بڑھنے کی امید ہے۔ پیر کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں اپوزیشن جماعتوں اور حکومت نے بغیر کسی ہنگامے کے پارلیمنٹ کا اجلاس چلانے پر اتفاق کیا تھا۔ اس لیے منگل کو یعنی آج پارلیمنٹ کے دونوں اجلاس بغیر کسی رکاوٹ کے چل سکتے ہیں۔ اس دوران حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان بحث و مباحثے دیکھے جا سکتے ہیں۔
ایوان میں آئین پر ہو گی بحث
پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اسپیکر اوم برلا کی مختلف پارٹیوں کے ایوان کے قائدین سے ملاقات کے بعد کہا کہ ایوان زیریں 13 اور 14 دسمبر اور ایوان بالا 16 اور 17 دسمبر کو آئین پر بحث کرے گا۔ اپوزیشن جماعتوں نے دستور ساز اسمبلی کی طرف سے آئین کو اپنائے جانے کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کا مطالبہ کیا تھا۔
قواعد کے مطابق کوئی بھی مسئلہ اٹھا سکتی ہے اپوزیشن
رجیجو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تمام پارٹیوں نے منگل سے پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے اور دونوں ایوان اپنے درج ایجنڈے پر غور کریں گے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا منگل سے اچھی طرح سے کام کریں گے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے کئی اپوزیشن لیڈروں نے بھی منگل سے پارلیمنٹ کے ہموار کام کے سلسلے میں رجیجو کے خیالات کی حمایت کی۔
منی پور میں سنبھل تشدد اور بدامنی جیسے اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے جانے والے دیگر مسائل کے بارے میں پوچھے جانے پر، رجیجو نے کہا کہ اسپیکر برلا نے یہ واضح کر دیا ہے کہ قواعد کے مطابق کوئی بھی مسئلہ اٹھایا جا سکتا ہے، جبکہ انہوں نے پارٹیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو آرام سے چلنے دیں۔
ایس پی اور ٹی ایم سی اٹھا سکتے ہیں یہ مسئلہ
ذرائع نے بتایا کہ سماج وادی پارٹی کو سنبھل مسئلہ اور ٹی ایم سی کو شیخ حسینہ کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد بنگلہ دیش میں پیش آنے والے واقعات کو اٹھانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ سنبھل تشدد اور منی پور بدامنی جیسے مسائل پر اپوزیشن کی زبردست مخالفت کی وجہ سے 25 نومبر کو سرمائی اجلاس شروع ہونے کے بعد سے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی مسلسل ملتوی ہوتی رہی ہے۔ کانگریس امریکی پراسیکیوٹرز کے اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی اور کمپنی کے دیگر اہلکاروں پر رشوت ستانی اور دھوکہ دہی کے الزامات میں فرد جرم عائد کرنے کا معاملہ مسلسل اٹھا رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس