Bharat Express

BJP

بی جے پی کی بہار یونٹ کے صدر دلیپ جیسوال نے کہا کہ آر جے ڈی اور کانگریس میں لیڈروں اور کارکنوں کا کوئی احترام نہیں ہے۔ ان دونوں جماعتوں کے لیڈران ذاتی عزائم کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسے میں ان کی پارٹی زوال پذیر ہے۔ جبکہ این ڈی اے کی طاقت ووٹر اور کارکنان ہیں۔

گوپال شیٹی نے کہا، "پارٹی کے اوپر والے فورم میں میرا نام بھی لیا گیا، یہ ایک حقیقت ہے، لیکن مجھے ٹکٹ نہ ملنے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، مسئلہ یہ ہے کہ بوریولی سے ایک مقامی کارکن کو ٹکٹ ملنا چاہیے تھا۔

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 29 اکتوبر ہے۔ بی جے پی نے پیر (28 اکتوبر) کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے 25 امیدواروں کی تیسری فہرست جاری کی ۔

بی جے پی نے 20 اکتوبر کو اپنی پہلی فہرست جاری کی تھی جس میں نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سمیت اہم لیڈروں کے نام شامل تھے۔

جس پر ڈمپل یادو نے کہا ہے کہ میں سمجھتی ہوں کہ یہ این ڈی اے اور پی ڈی اے کی لڑائی ہے۔ یہ نظریات اور اصولوں کی جنگ ہے۔ یہ آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔ ریاست کے حالات بہت خراب ہیں۔ ہمارے نوجوان بے روزگار ہیں، کسان پریشان ہیں۔ ہر کسی کے ساتھ مسلسل ناانصافی ہو رہی ہے۔

اس واقعہ پر شہر میں کانگریس پارٹی کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا، اس بیان سے ناراض کارکنوں نے کئی جگہوں پر گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اور کچھ جگہوں پر کاروں کو بھی آگ لگا دی۔

عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ کیجریوال پر اس وقت حملہ کرنے کی کوشش کی گئی جب وہ دہلی کے وکاسپوری علاقے میں پد یاترا پر تھے۔ سی ایم آتشی نے کہا کہ بی جے پی اروند کیجریوال کو ہرا نہیں سکتی اس لیے ان کی جان لینا چاہتی ہے۔

طلباء کی رہنمائی کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اگلے 6 سالوں میں آج کی 80 فیصد ملازمتوں کی نوعیت بدل جائے گی، اس لیے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ آنے والے وقت میں مشین انٹیلیجنس کی صلاحیت انسانی دماغ سے زیادہ ہوگی، نوجوانوں کو ایسی مشینوں کو کنٹرول کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

انوجیش یادو کا خاندان شروع سے ہی سیاست میں ہے اور سماج وادی پارٹی سے وابستہ ہے۔ ان کی والدہ ارمیلا یادو سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر مین پوری کی گھیرور اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے رہ چکی ہیں۔

بی جے پی کی دہلی یونٹ کے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ٹی او  ریاستی صدر شیویندر سچدیوا نے اروند کیجریوال اور آتشی کے استقبال کے لیے چھت گھاٹ پر ریڈ کارپٹ بچھایا ہے۔ اب ہم بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں کہ کجریوال آئیں اور وعدے کے مطابق جمنا ندی میں ڈبکی لگائیں۔