Bharat Express

BJP

مہاراشٹر کی عوام نے مہایوتی کو اکثریت دی ہے۔ مہاراشٹر میں ہوئے انتخابات کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ نتائج کے مطابق اب مہاراشٹر میں عظیم اتحاد کی حکومت بنانے کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔

لاتیہار میں بی جے پی کے پرکاش رام نے جے ایم ایم کے بیدیہ ناتھ رام کو 434 ووٹوں سے شکست دی۔ گنتی کے کل 24 راؤنڈز میں پرکاش رام کو 98062 ووٹ ملے اور بیدیہ ناتھ رام کو 97628 ووٹ ملے۔

مخصوص بی ٹی سی ٹیچرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کی درخواست پر، مخصوص بی ٹی سی – 2004 کے انتخابی عمل کے ذریعے تعینات اساتذہ کو پرانی پنشن کا فائدہ دینے کا مطالبہ کرنے والا خط وزیر اعلیٰ کو ارسال کیا گیا۔

کندرکی اسمبلی سیٹ پربی جے پی 31 سال بعد کافی بڑی جیت درج کرتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ یہ سیٹ مسلم اکثریتی ہونے کی وجہ سے یہاں سے بی جے پی کوچھوڑکر سبھی پارٹیوں نے مسلم امیدوار میدان میں اتارا تھا۔ بی جے پی امیدواررام ویر سنگھ ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جیت حاصل کر رہے ہیں۔

مہاراشٹرمیں مہایوتی کی جیت میں بی جے پی کا اسٹرائیک ریٹ سب سے زیادہ شاندارہے۔ اس جیت پر دیویندر فڑنویس کا ردعمل آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہیں توسیف ہیں اورمودی ہیں توممکن ہے۔

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں میں ضمنی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ان انتخابات کے شروعاتی رجحانات بھی سامنے آ گئے ہیں۔

اتر پردیش کی نو اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ کے بعد، آج یعنی 23 نومبر کو نتائج کا دن ہے۔ آج 9 اسمبلی سیٹوں پر 90 امیدواروں کی قسمت کے فیصلہ کا دن ہے۔

نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے نتائج میں کچھ ہی گھنٹوں کا وقت رہ گیا ہے۔ نتائج سے پہلے ان کا یہ بیان کافی اہم مانا جا رہا ہے۔

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ضوابط اچھی طریقے سے معلوم ہیں اوروہ بے وقوف نہیں ہیں کہ وہ ہوٹل میں ایسا کام کریں گے۔

اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی دھرم کے راستے پر نہیں چلتی، دھرم کا راستہ انصاف کا راستہ ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ووٹ کی لوٹ کی۔ یہ لوگ ہر الیکشن میں کوئی نہ کوئی لوٹ مار کا طریقہ کار اپناتے ہیں۔ حکومت اگنیور نظام کو ختم نہیں کر سکی، ملک اور ریاست میں بے روزگاری عروج پر ہے، مہنگائی عروج پر ہے۔