Bharat Express

BJP

یوگیندر یادو نے کہا کہ ہریانہ کے نتائج بی جے پی کی مقبولیت کے گرتے ہوئے گراف کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یوگیندر یادو نے کہا کہ آئندہ مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات مودی حکومت کے زوال کی شروعات نہیں ہوں گے۔

جہاں بی جے پی کو ہریانہ میں اقتدار برقرار رکھنے کا یقین ہے، وہیں شروعاتی رجحانات سے حوصلہ افزائی کانگریس بھی 10 سال بعد اقتدار میں واپس آنے کی امید کر رہی ہے۔

بدلے ہوئے حالات میں 10 سال بعد انتخابات ہو رہے ہیں لیکن اصل سیاسی جماعتیں وہی ہیں۔ جموں و کشمیر مرکز کے زیر انتظام علاقہ بن چکا ہے۔ لداخ اس سے الگ ہو گیا ہے۔ آرٹیکل 370 ہٹا دیا گیا ہے۔

ایگزٹ پول میں بی جے پی، کانگریس اورنیشنل کانفرنس کے الائنس کے مقابلے پیچھے ہوتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ اس کے بعد بھی پارٹی حکومت بنانے کی قواعد میں مصروف ہوگئی ہے۔ 

ٹکٹ نہ ملنے پر رنجیت سنگھ چوٹالہ نے کہا تھا کہ ’’میں ہر حال میں اسمبلی الیکشن لڑوں گا‘‘۔ بی جے پی نے یہاں سے ششپال کمبوج کو ٹکٹ دیا تھا۔ رنجیت چوٹالہ کو بی جے پی نے ڈبوالی سے ٹکٹ دیا تھا، لیکن وہ رانیہ سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔

پون کھیڑا نے موہن بھاگوت کے بیان پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھاگوت پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں اور کسی دلت یا قبائلی کو آر ایس ایس کا سربراہ بنائیں اور پھر ذات پات کی مساوات کی بات کریں۔

راہل گاندھی نے کہا، 'سنگھ پریوار پورے ہندوستان میں اسی طرح کا کام کر رہا ہے اور اسے اوپر سے حمایت مل رہی ہے۔ گوا میں بی جے پی کی حکمت عملی واضح ہے: لوگوں کو تقسیم کرنا اور ماحولیاتی اصولوں کو توڑ کر غیر قانونی طور پر سبز زمین پر قبضہ کرنا۔

سی ایم نایاب سنگھ سینی نے کہا، "میں اپنی پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس الیکشن میں ہماری رہنمائی کی

بی جے پی کو امید ہے کہ وہ پچھلی بار کی طرح جموں خطہ میں کلین سویپ کرے گی۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کو 25 سیٹیں ملی تھیں۔ اس بار ان کا اپنا اندازہ ہے کہ ان کی تعداد بڑھ کر 28-35 ہو سکتی ہے۔

دہلی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے کیجریوال نے اس کا موازنہ 1990 کی دہائی میں ممبئی (اس وقت کے بمبئی) میں ہونے والی انارکی سے کیا۔