منی پور میں بی جے پی حکومت پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
Manipur Violence Political Crisis: منی پورمیں جولائی 2023 سے کُکی اور میتئی طبقے کے درمیان تشدد کا دور جاری ہے۔ تازہ معاملہ جیری بام میں تین بچوں اورتین خواتین کی لاش ملنے کے بعد ہوئے تشدد کا ہے۔ جیری بام میں لاش ملنے کے بعد مشتعل ہجوم نے بی جے پی حکومت کے تین وزراء اور6 اراکین اسمبلی کے گھرجلا دیئے۔ اب بی جے پی حکومت سے متعلق ایک تازہ اپڈیٹ سامنے آیا ہے۔ بی جے پی کے اندراختلافات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ایسے میں وزیراعلیٰ بیرین سنگھ کی کرسی جاسکتی ہے۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق، پیرکو ریاست کی موجودہ صورتحال پر وزیراعلیٰ نے ایک میٹنگ بلائی۔ اس میٹنگ میں پارٹی کے بیشتراراکین اسمبلی شامل نہیں ہوئے۔ ان میں میتئی طبقے سے آنے والے ایک کابینی وزیرشامل ہیں۔ میٹنگ تب بلائی گئی جب حکومت میں اتحادی این پی پی نے حکومت سے واپس لے لیا۔ اس کے بعد این پی پی صدراورناگا لینڈ کے وزیراعلیٰ کونراڈ سنگما نے کہا کہ ان کی پارٹی اب وزیراعلیٰ پربھروسہ نہیں رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیادت میں تبدیلی پرغوروخوض کریں گے۔
این ڈی اے میں نظرآیا زبردست اختلاف
منی پورمیں تشدد کے درمیان این ڈی اے میں اختلاف بھی اب نظرآنے لگا ہے۔ این ڈی اے کے کل 53 میں سے 27 اراکین اسمبلی میٹنگ میں شامل ہوئے۔ ان میں سے 18 بی جے پی کے، 4-4 این پی پی اور این پی ایف کے اور ایک آزاد رکن اسمبلی تھے۔ میٹنگ میں بی جے پی کے 19 اراکین اسمبلی شامل نہیں ہوئے۔ ان میں سے 7 کُکی اراکین اسمبلی بھی شامل تھے۔ بی جے پی کے دیہی ترقیات وزیریمنام کھیم چند سنگھ بھی اس میٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ ان 19 میں سے تین اراکین نے بیمارہونے کے سبب میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کی اطلاع دی تھی۔ وہیں باقی اراکین اسمبلی بغیر کوئی وجہ بتائے میٹنگ سے غائب رہے۔ واضح رہے کہ منی پور کی 60 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے 37 اراکین اسمبلی، 7 این پی پی، 5 این پی ایف، ایک جے ڈی یو اور تین آزاد اراکین اسمبلی ہیں۔ جبکہ باقی 7 اپوزیشن میں کانگریس کے 5 اورککی پیپلز کانگریس الائنس کے دو اراکین اسمبلی ہیں۔
مجرمین کے خلاف سخت کارروائی ہوگی
میٹنگ سے متعلق منی پور کے وزیراعلیٰ بیرین سنگھ نے کہا کہ آج برسراقتداراراکین کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں جیری بام میں ہوئے تشدد کی سخت مذمت کی۔ مجرمین کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ریاست میں لاء اینڈ آرڈرکوکنٹرول میں کرنے کے لئے افسپا کومزید مضبوط بنانے کے لئے التزامات کئے گئے ہیں۔
کانگریس نے امت شاہ پراٹھائے سوال
دوسری جانب، کانگریس نے اس پورے معاملے سے متعلق بی جے پی پرسوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ منی پور میں اسمبلی کے 60 اراکین اسمبلی ہیں۔ پیرکی رات کو وزیراعلیٰ نے انفال میں این ڈی اے کے سبھی اراکین اسمبلی سے متعلق میٹنگ بلائی، اس میں صرف 26 اراکین اسمبلی ہی آئے۔ ان میں سے 4 اراکین اسمبلی این پی پی کے ہیں۔ دیوار پرلکھی عبارت بالکل واضح ہے، لیکن کیا منی پورکے معمارمرکزی وزیرداخلہ اسے پڑھ رہے ہیں؟ جن کو وزیراعظم نے ریاست کی ذمہ داری سونپ رکھی ہے۔
-بھارت ایکسپریس