Bharat Express

BJP

دہلی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے کیجریوال نے اس کا موازنہ 1990 کی دہائی میں ممبئی (اس وقت کے بمبئی) میں ہونے والی انارکی سے کیا۔

Suhas L Yathiraj نے آج لکھنؤ ہوائی اڈے پر بی جے پی ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ سے ملاقات کی۔ ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے انہیں محکمہ کھیل کا سکریٹری بنائے جانے پر مبارکباد دی۔

بی جے پی آئین کو تباہ کرنے میں لگی ہوئی ہے‘‘، راشد علوی سے جب راہل گاندھی کے اس پوسٹ پر ردعمل پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، بی جے پی کے جتنے بھی وزرائے اعلیٰ اور گورنر ہیں، وہ سب آئین سے کھیل رہے ہیں۔ ان کے ایک گورنر کا کہنا ہے کہ سیکولرازم ایک غیر ملکی نظریہ ہے۔

تمام پولنگ ایجنسیوں نے جموں خطہ میں بی جے پی کے لیے واضح اکثریت کی پیش گوئی کی ہے، حالانکہ کانگریس-این سی اتحاد بھی خطے میں ایک چیلنج بنتا دکھائی دے رہا ہے۔

انل وج نے کہا کہ ہریانہ کی تمام 90 سیٹوں پر بی جے پی کی لہر ہے۔ کیونکہ کانگریس ریاست میں پوری طرح سے کئی خیموں میں بٹی ہوئی ہے۔

ہریانہ میں پہلی بار 5 بڑی سیاسی جماعتیں کانگریس، بی جے پی، جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی)، انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) اور عام آدمی پارٹی (عآپ) انتخابی میدان میں ہیں۔

ہریانہ اسمبلی الیکشن کی آج ووٹنگ چل رہی ہے۔ اس دوران کماری شیلجا ووٹ ڈالنے پہنچی۔ کماری شیلجا نے بی جے پی پرحملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اتنی کمزور ہوگئی ہے کہ وہ لیڈرتلاش کررہی ہے، لیکن کانگریس پارٹی اپنی حکمت عملی پراپنی قیادت میں مضبوط ہے۔

ہریانہ میں ووٹنگ کے درمیان بی جے پی نے چارلیڈران کو پارٹی سے نکالا ہے، جس میں ساوتری جندل کا نام بھی شامل ہے۔

ہریانہ میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ یہاں پرکسی بھی پارٹی کو اکثریت کے لئے 46 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔ یہاں پر 10 سالوں سے بی جے پی کی حکومت ہے۔ اس الیکشن میں کانگریس-بی جے پی میں سخت مقابلہ ہے۔

 وزیراعظم نریندر مودی نے ہریانہ اسمبلی الیکشن کی تشہیر کے آخری دن ایکس پر یکے بعد دیگرے 6 پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہریانہ کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کیسے کانگریس کے لیڈران آپس میں لڑ رہے ہیں۔ یہ حال تب ہے، جب یہ اپوزیشن میں ہیں۔ ہریانہ کے لوگوں کو اس بات سے بھی چوٹ پہنچ رہی ہے کہ دہلی اور ہریانہ میں بیٹھے دو خاص پریواروں کے اشارے  پر پورے ہریانہ کی توہین ہو رہی ہے۔