Bharat Express

BBC documentary

سمیر شاہ، جنہوں نے چار دہائیوں سے میڈیا میں کام کیا ہے اور فی الحال ایک میڈیا کمپنی جونیپر ٹی وی چلاتے اور اس کے مالک ہیں، کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ نسلی تفاوتوں سے متعلق یو کے حکومت کے کمیشن میں بھی تھے جو 2020 میں بورس جانسن انتظامیہ کے دوران بلیک لائیوز میٹر موومنٹ کے سلسلے میں قائم کیا گیا تھا۔

امریکہ میں حقوق انسانی کی دو تنظیموں نے بی بی سی ڈاکیومنٹری کی سکریننگ کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ سکریننگ امریکہ کے واشنگٹن میں کی جائے گی۔ دو حصوں میں آئی یہ ڈاکیومنٹری 2002 میں ہوئے گجرات فسادات اور اس کی تحقیقات سے متعلق ہے۔

BBC documentary: گجرات کے ایک این جی او کی طرف سے یہ عرضی داخل کی گی ہے۔ عدالت مین پیش ہوئے سینئر وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ ڈاکیومنٹری نے ہندوستان اورعدلیہ سمیت پورے سسٹم کو بدنام کیا ہے۔

جے این یو میں گزشتہ 24 جنوری کو وزیراعظم مودی پر بنی بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کی گئی۔ طلبا کا الزام ہے کہ اسکریننگ کے دوران کیمپس کی بجلی کاٹ دی گئی تھی اور انٹرنیٹ بند کردیا گیا تھا۔

اپوزیشن نے چین کی فوج کی دخل اندازی، بی بی سی کی دستاویزی فلم، کشمیری پنڈتوں کی حفاظت، ہنڈن برگ رپورٹ اور اڈانی، مرکز سے ریاستوں کو ملنے والے  و فنڈز میں کمی، ذات پات کی بنیاد پر معاشی مردم شماری ، مہنگائی  اور بے روزگاری  سمیت دیگر کئی مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی تیاریاں

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، ایک تعمیراتی کمپنی چلانے والے مظاہرین نے کہا، یہ دستاویزی فلم بھارتی وزیر اعظم کے بارے میں جھوٹ پھیلا رہی ہے

کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے بی بی سی ڈاکیومنٹری تنازعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گجرات فسادات پر سپریم کورٹ اپنا فیصلہ سنا چکا ہے، ایسے میں اب اس معاملے پر بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

BBC Documentary: بی بی سی ڈاکیومنٹری کا تنازعہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور امبیڈکر یونیورسٹی سے چل کردہلی یونیورسٹی تک پہنچ گیا ہے۔ دہلی پولیس نے دہلی یونیورسٹی کے 4 طلبا کو حراست میں لیا ہے۔

وزیر اعظم مودی اور گجرات فسادات پر بنائی گئی بی بی سی کی ڈاکیومنٹری سے متعلق یونیورسٹیز میں خوب ہنگامہ ہو رہا ہے۔ دہلی کی امبیڈکر یونیورسٹی میں طلبا نے لیپ ٹاپ پر ڈاکیومنٹری دیکھی۔

BBC Documentary Screening Row: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا آج شام وزیراعظم نریندر مودی پر بنی بی بی سی ڈاکیومنٹری کی نشریات کا منصوبہ بنا رہے تھے، لیکن اس دوران پولیس اور آر اے ایف کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے۔