برطانوی نشریاتی کارپوریشن (بی بی سی) کی اگلی سربراہی کے لیے برطانوی حکومت نے ایک برطانوی-ہندوستانی کو منتخب کیا ہے۔ بی بی سی کے 71 سالہ سابق نان ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اور میڈیا ایگزیکٹیو سمیر شاہ اورنگ آباد میں پیدا ہوئے اور 1960 میں برطانیہ چلے گئے۔ اب وہ پبلک براڈکاسٹر کے سربراہ ہوں گے کیونکہ اسے اس کی آزادی اور تجدید کے ساتھ مالی چیلنجز کا سامنا ہے۔بی بی سی کے سابق سربراہ، رچرڈ شارپ نے جون میں یہ انکشاف کرنے میں ناکامی پر استعفیٰ دے دیا تھا کہ انہوں نے برطانیہ کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن کو800,000 ڈالرقرض کا بندوبست کرنے میں مدد کی تھی۔ بی بی سی کے چیئر کے فرائض میں تنظیم کی آزادی کی نگرانی شامل ہے۔
سمیر شاہ، جنہوں نے چار دہائیوں سے میڈیا میں کام کیا ہے اور فی الحال ایک میڈیا کمپنی جونیپر ٹی وی چلاتے اور اس کے مالک ہیں، کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ نسلی تفاوتوں سے متعلق یو کے حکومت کے کمیشن میں بھی تھے جو 2020 میں بورس جانسن انتظامیہ کے دوران بلیک لائیوز میٹر موومنٹ کے سلسلے میں قائم کیا گیا تھا اور مارچ 2021 میں ایک متنازعہ رپورٹ شائع کی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب کہ برطانیہ میں نسل پرستی موجود ہے۔ سماجی و اقتصادی عوامل، ثقافت اور مذہب، جغرافیہ، خاندان، نسل پرستی کے وجود سے زیادہ مواقع کو متاثر کرتے ہیں۔اب سمیرشاہ بورڈ کی باگ ڈور سنبھالیں گے کیونکہ بی بی سی کو زیادہ لاگت کے ساتھ لاگت میں 500 ملین پاؤنڈ کی کمی کا سامنا ہے اور اس کی لائسنسنگ فیس پر دو سال کی روک ہے، جو اس کی زیادہ تر فنڈنگ پر مشتمل ہے
برطانوی نشریاتی ادارے نے 2023 کے اوائل میں مودی حکومت کو ’انڈیا: دی مودی کوسچن‘ نشر کرنے کے بعد ناراض کیا تھا، جو کہ دو حصوں پر مشتمل ایک دستاویزی فلم ہے جو بھارت کی اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ حکومت کے تعلقات پر گہری تنقید کرتی تھی۔ ہندوستان میں ممنوعہ دستاویزی فلم میں یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ برطانوی حکومت کی ایک رپورٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو 2002 کے گجرات فسادات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ اس کی اسکریننگ کے چند ہفتوں کے اندر، ٹیکس حکام نے دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے مارے۔ حکومت نے چھاپوں اور دستاویزی فلم کے درمیان کسی بھی تعلق سے انکار کیا تھا۔ آپ کو بتادیں کہ سمیر شاہ کو باضابطہ طور پر تقرری سے قبل اگلے ہفتے کراس پارٹی پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بھارت ایکسپریس۔