بجٹ اجلاس کے پہلے دن ہنگامہ آرائی کے امکانات، اڈانی اور بی بی سی دستاویزی فلم پر اپوزیشن کا حکومت کو گھیرنے کی تیاری
Budget Session 2023: پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کو لے کر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے اپنی اپنی تیاریاں کر لی ہیں۔ دو مرحلوں میں منعقد ہونے والے بجٹ اجلاس کے دوران 27 میٹنگ ہونگی۔ اجلاس کے دوران جہاں ایک طرف حکومت صدر(دروپدی مرمو)کے خطاب اور 2023-24 کے مرکزی بجٹ پر شکریہ کی تحریک کو دونوں ایوانوں میں آسانی سے بحث کرنے کے ساتھ ساتھ کئی اہم بلوں کو بھی پاس کرنا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن نے چین کی فوج کی دخل اندازی، بی بی سی کی دستاویزی فلم، کشمیری پنڈتوں کی حفاظت، ہنڈن برگ رپورٹ اور اڈانی، مرکز سے ریاستوں کو ملنے والے و فنڈز میں کمی، ذات پات کی بنیاد پر معاشی مردم شماری ، مہنگائی اور بے روزگاری سمیت دیگر کئی مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی تیاریاں ۔
بجٹ اجلاس سے قبل بلائے گئے کل جماعتی اجلاس میں حکومت نے ایوان کی کارروائی کو اچھے طریقے سے چلانے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں سے تعاون کی گزارش کی ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے اپنے اپنے مسائل اٹھائے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان مسائل پر ایوان میں بحث کی جائے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں کل جماعتی میٹنگ میں پارلیمنٹ میں کل 46 سیاسی جماعتوں میں سے 27 سیاسی جماعتوں کے 37 لیڈروں نے حصہ لیا۔
کل جماعتی میٹنگ کے بعد مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے حکومت کی جانب سے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بہت سے مسائل اٹھائے گئے ہیں، حکومت اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ایوان میں اٹھائے گئے ہر معاملے پر بحث کرنے کے لیے تیار ہے۔ قواعد کے مطابق اور ایوان کو اچھے طریقے سے چلانے کے لیے حکومت تمام جماعتوں کا تعاون چاہتی ہے۔
بی بی سی دستاویزی کا مسئلہ اٹھائے گی ٹی ایم سی
کانگریس کی میٹنگ میں شرکت نہیں کرنے کے سوال پر جوشی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے انہیں لکھا کر بتایا تھا کہ وہ موسم کی وجہ سے کشمیر میں پھنس گئے ہیں، اس لیے وہ آج کی میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکتے، وہ منگل کو آئیں گےاور ان سے ملاقات کریں گے۔ ٹی ایم سی لیڈر سدیپ بندوپادھیائے نے بتایا کہ انہوں نے میٹنگ میں کہا کہ حکومت کو ایوان کا استعمال صرف سرکاری بلوں کو پاس کرانے کے لئے نہیں کرنا چاہئے۔ ٹی ایم سی نے بی بی سی کی دستاویزی فلم کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ نے آل پارٹی میٹنگ میں کشمیری پنڈتوں کی سیکورٹی کا مسئلہ بھی اٹھایا۔