Bharat Express

Bajrang Punia

ہریانہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل پہلوان ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا آج کانگریس میں شامل ہو گئے۔ اس سے قبل 4 ستمبر کو انہوں نے نئی دہلی میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی۔

ساکشی ملک کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے ہمیشہ ریسلنگ کے بارے میں سوچا ہے، میں نے ریسلنگ کے مفاد میں کام کیا ہے اور آئندہ بھی کروں گی، مجھے بڑی آفرز بھی ملی ہیں لیکن میں جس سے بھی وابستہ ہوں،

دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران دونوں کو کانگریس کی رکنیت دلائی گئی ہے اور والہانہ انداز میں پارٹی میں استقبال کیا گیا۔ اس تقریب سے قبل پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔

کانگریس ذرائع کے مطابق پارٹی ونیش پھوگاٹ کو پارٹی ٹکٹ دے سکتی ہے، جب کہ بجرنگ پونیا ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کی مہم کی ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں۔ اے آئی سی سی کی طرف سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ اس پروگرام میں کانگریس پارٹی کی بڑی شخصیات شرکت کریں گی۔

مانا جا رہا ہے کہ بجرنگ پونیا کو بادلی سیٹ سے ٹکٹ مل سکتا ہے۔ کانگریس کے کلدیپ وتس فی الحال اس سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ اگر ونیش پھوگاٹ الیکشن لڑتی ہیں تو کانگریس انہیں بارڈہ یا جولانہ سے ٹکٹ دے سکتی ہے۔ بارڈہ ان کا گھر ہے جبکہ جولانہ ان کا سسرال ہے۔

ہریانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے متعلق سوال پر چرکھی دادری ضلع سے تعلق رکھنے والی پہلوان نے کہا، 'میں سیاست کے بارے میں نہیں جانتی۔

کرکٹر سے سیاستداں بنے چیتن شرما نے بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے فرید آباد لوک سبھا حلقہ سے 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ بی ایس پی نے چیتن شرما کو میدان میں اتارا تھا کیونکہ وہ برہمن برادری سے تعلق رکھتے تھے، بی ایس پی کے کیڈر ووٹر تھے اور کرکٹر بھی تھے۔

ایئرپورٹ سے باہر آنے کے بعد بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک نے ان سے بات کی اور انہیں تسلی دی۔ ونیش پھوگاٹ  کو بھلے ہی سلور یا گولڈ میڈل نہیں  مل پایا ہو، لیکن سی اے ایس میں سماعت کے دوران پورا ملک ان کے ساتھ کھڑا تھا۔

بجرنگ پونیا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر پوسٹ کیا ہے کہ وہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ ونیش کی جیت پر کیا ردعمل ظاہر کریں۔ پہلی بار سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ خوش ہو رہے ہیں یا رو رہے ہیں۔ پورا ہندوستان اس تمغے کا انتظار کر رہا ہے۔

اس معاملے میں راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا 'کیا اس کی قیمت ان بہادر بیٹیوں کے آنسوؤں سے زیادہ ہے؟ وزیراعظم قوم کے محافظ ہیں، ان کی طرف سے ایسا ظلم دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔'