Bharat Express

Six players can try their luck in Haryana Assembly Election: سیاسی میدان میں قسمت آزما سکتے ہیں ہریانہ کے چھ پہلوان،ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک پر سب کی نظر

کرکٹر سے سیاستداں بنے چیتن شرما نے بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے فرید آباد لوک سبھا حلقہ سے 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ بی ایس پی نے چیتن شرما کو میدان میں اتارا تھا کیونکہ وہ برہمن برادری سے تعلق رکھتے تھے، بی ایس پی کے کیڈر ووٹر تھے اور کرکٹر بھی تھے۔

کھیل کے میدان میں اپنے مخالفین کو شکست دینے والے ہریانہ کے چھ سے زیادہ کھلاڑی اس بار اسمبلی انتخابات کی سیاسی اکھاڑے میں اپنی طاقت دکھا سکتے ہیں۔ مختلف پارٹیاں مختلف کھلاڑیوں کو  اپنے پالے میں لانے کیلئے مصروف ہیں۔کانگریس کی نظریں اولمپیئن بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور پہلوان ساکشی ملک پر ہیں۔ ایم پی دیپیندر ہڈا خود دونوں کھلاڑیوں  سےطویل عرصے سے رابطے میں ہیں۔ بجرنگ پونیا کا تعلق جھجر سے ہے اور ونیش پھوگاٹ بدھرا علاقے کی رہنے والی ہیں۔ تاہم دونوں کھلاڑیوں نے تاحال اپنے کارڈ نہیں کھولے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کے ٹکٹ پر تین اولمپئین نے قسمت آزمائی تھی۔ وہ ایک بار پھر ٹکٹ کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

یوگیشور دت کو بی جے پی کا ٹکٹ مل سکتا ہے

اولمپیئن یوگیشور دت نے 2019 کا الیکشن بڑودہ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر لڑا تھا۔ انہوں نے بڑودہ ضمنی انتخاب میں بھی بی جے پی کے ساتھ قسمت آزمائی، لیکن انہیں دونوں بار شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی طرح اولمپیئن کھلاڑی ببیتا پھوگاٹ نے چرکھی دادری سے بی جے پی کے ٹکٹ پر اسمبلی انتخابات 2019 میں حصہ لیا تھا، لیکن انہیں آزاد امیدوار سومبر سنگوان نے شکست دی تھی۔ سابق ہاکی کپتان سندیپ سنگھ بی جے پی کے ٹکٹ پر پیہووا سے ایم ایل اے منتخب ہوئے اور منوہر لال حکومت میں وزیر بھی بنے۔ یہ تینوں کھلاڑی ایک بار پھر اپنے اپنے حلقوں میں سرگرم ہیں اور ٹکٹ کے لیے مضبوط دعوے کر رہے ہیں۔

سابق وزیر کھیل سندیپ سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی جونیئر خاتون کوچ نے پیہووا اسمبلی سیٹ سے کانگریس سے ٹکٹ مانگ لیا ہے۔ وہ اسمبلی انتخابات میں سندیپ سنگھ کے خلاف لڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔باکسنگ کے ذریعے سیاست کی دنیا میں قدم رکھنے والے وجیندر سنگھ اب بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ 2019 میں، انہوں نے جنوبی دہلی سے کانگریس کے امیدوار کے طور پر لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیاتھا۔ وہ 2019 میں ہی کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ وجیندر سنگھ کا تعلق جاٹ برادری سے ہے، جس کا ہریانہ، مغربی اتر پردیش اور راجستھان میں سیاسی اثر و رسوخ بہت زیادہ ہے۔ حالانکہ اپریل 2024 میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے، وہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔

کرکٹر سے سیاستداں بنے چیتن شرما نے بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے فرید آباد لوک سبھا حلقہ سے 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ بی ایس پی نے چیتن شرما کو میدان میں اتارا تھا کیونکہ وہ برہمن برادری سے تعلق رکھتے تھے، بی ایس پی کے کیڈر ووٹر تھے اور کرکٹر بھی تھے۔ کل ڈالے گئے 6,24,937 درست ووٹوں میں سے چیتن شرما 1,13,453 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ اس الیکشن میں کانگریس کے اوتار سنگھ بھڈانہ نے کامیابی حاصل کی، جنھیں 2,57,864 ووٹ ملے اور دوسرے نمبر پر بی جے پی کے رام چندر بیندا رہے، جنھیں 1,89,663 ووٹ ملے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read