Bharat Express

Bajrang Punia

ایم ایس پی سمیت مختلف مطالبات کو لے کر دہلی کی طرف مارچ کر رہے101 کسانوں اور پولیس کے درمیان شمبھو بارڈر پر جھڑپ ہو گئی۔

ریسلرسے لیڈربنیں ونیش پھوگاٹ نے ہریانہ کے جولانا اسمبلی حلقہ سے جیت حاصل کرلی ہے۔ وہ اب کھیل کے میدان سے ہوتے ہوئے اسمبلی پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے کانگریس امیدوار کے طورپرجیت حاصل کی ہے۔

برج بھوشن سنگھ سے پوچھا گیا کہ ان کے خیال میں ہریانہ اور جموں و کشمیر میں کس کی حکومت بنے گی؟ اس پر انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ بی جے پی حکومت بنائے گی، وہیں ہریانہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہاں پر بولنا منا ہے ۔

بجرنگ پونیا کے ساتھ ان کی اہلیہ سنگیتا پھوگٹ بھی ووٹ ڈالنے پہنچیں۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ایک پہلوان اور کسان کی بیٹی کے طور پر ووٹ دیا ہے۔ ہم نے اس تبدیلی کو ووٹ دیا ہے جو ہم چاہتے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی ملک کے کسی مشہور شخص کو اس طرح کی دھمکی ملی ہو، لیکن لوگوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ اس کے خیالات اور سیاسی فیصلوں کی وجہ سے کسی کی جان کیسے خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا تھا کہ ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا نے کشتی میں نام کمایا اور اس کھیل کی طاقت سے دنیا بھر میں مشہور بھی ہوئے، لیکن کانگریس میں شامل ہونے کے بعد ان کا نام مٹ جائے گا۔

ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کے کانگریس میں شامل ہونے پر بی جے پی لیڈر برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ 18 جنوری 2023 کو جنتر منتر پر دھرنا شروع ہوا تو میں نے پہلے دن کہا تھا کہ یہ کھلاڑیوں کی تحریک نہیں ہے۔

بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ نے کہا تھا کہ وہ ونیش پھوگٹ کی نااہلی پر خوش ہیں۔ برج بھوشن سنگھ کے جواب پر پونیا نے کہا کہ ہم بچپن سے ملک کے لیے لڑ رہے ہیں، وہ ہمیں حب الوطنی سکھا رہے ہیں۔

ڈپٹی سی ایم ارون ساؤونے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں اور وہ سیاسی بنیادوں پر بیانات دے رہے ہیں۔ آج جب وہ کانگریس کی امیدوار (ونیش پھوگاٹ) بنی ہیں، تو یہ بتاتاہے کہ ان کی ذہنیت اور سوچ کیا ہے۔

برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا، 'تقریباً دو سال پہلے 18 جنوری کو ان کھلاڑیوں نے ایک سازش شروع کی تھی۔ جس دن یہ سب شروع ہوا میں نے کہا تھا کہ یہ ایک سیاسی سازش ہے۔ اس میں کانگریس شامل تھی، دیپندر ہڈا اور بھوپندر ہڈا بھی شامل تھے۔