بجرنگ پونیا کو جان سے مارنے کی دھمکی
ملک کے معروف پہلوان اور حال ہی میں کسان کانگریس کے ورکنگ چیئرمین بنے بجرنگ پونیا کو ایک غیر ملکی نمبر سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ کانگریس میں شامل ہونے کے بعد انہیں واٹس ایپ پر دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا ہے، جس میں لکھا ہے، “بجرنگ، کانگریس چھوڑ دو ورنہ یہ تمہارے اور تمہارے خاندان کے لیے اچھا نہیں ہوگا، یہ ہمارا آخری پیغام ہے، انتخابات سے قبل ہم دکھا دیں گے کہ ہم کیا چیز ہیں ۔ جہاں چاہیں شکایت کریں، یہ ہماری پہلی اور آخری وارننگ ہے۔
اس دھمکی کے بعد بجرنگ نے سونی پت بہل گڑھ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس تھانہ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ قومی کھلاڑی اور عوام میں مشہور ہونے کی وجہ سے اس دھمکی نے لوگوں میں تشویش اور غصہ پیدا کر دیا ہے۔
بجرنگ پونیا کے لیے حفاظتی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
پولیس افسران کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور دھمکی دینے والے شخص کی شناخت کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے بجرنگ اور اس کے خاندان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی ملک کے کسی مشہور شخص کو اس طرح کی دھمکی ملی ہو، لیکن لوگوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ اس کے خیالات اور سیاسی فیصلوں کی وجہ سے کسی کی جان کیسے خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ اس دھمکی کے بعد بجرنگ پونیا کی سیکورٹی پر توجہ دی جارہی ہے اور ان کی سیکورٹی میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
بجرنگ پونیا کانگریس میں شامل ہو گئے ۔
ہریانہ اسمبلی انتخابات سے پہلے اولمپیئن پہلوان ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا جمعہ کو کانگریس میں شامل ہو گئے۔ دونوں پہلوانوں نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور دیگر سینئر لیڈروں سے ان کی رہائش گاہ 10 راجی مارگ پر ملاقات کی۔ 4 ستمبر کو انہوں نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی سے بھی ملاقات کی اور پھر پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔
بھارت ایکسپریس۔