Bharat Express

Allahabad High Court

رکن پارلیمنٹ افضال انصاری، یوپی حکومت اور بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کرشنانند رائے کے اہل خانہ کی طرف سے دائر درخواستوں کی ایک ساتھ سماعت ہوئی۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے نوئیڈا کے فیز 1 تھانہ علاقے میں پٹرول پمپ پر حملہ اور دھمکی کے معاملے میں امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس خان کی گرفتاری پر روک لگانے کا حکم دیا ہے۔

آیوشی نے بتایا کہ 4 جون کو اس کا رزلٹ نہیں دکھایا جا رہا تھا، تمام تفصیلات بھرنے کے بعد ویب سائٹ پر لکھا گیا کہ آپ کا رزلٹ جنریٹ نہیں ہوا ہے۔ ایک گھنٹے بعد، اسے NTA کی طرف سے ایک میل موصول ہوئی جس میں اسے بتایا گیا کہ اس کی OMR شیٹ پھٹی ہوئی ہے۔

یوپی حکومت اور کرشنا نند رائے کے خاندان نے افضال انصاری کی سزا کو 10 سال تک بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست دائر کی ہے۔ ہائی کورٹ تینوں درخواستوں کی ایک ساتھ سماعت کر رہی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے سینئرلیڈر اعظم خان کی اہلیہ ڈاکٹرتزئین فاطمہ نے جیل سے باہرآنے کے بعد کہا کہ یہ انصاف کی جیت ہے۔ وہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر سبھی مقدمے جھوٹے اور فرضی لکھے گئے۔

پیر کو ڈاکٹر تنزین فاطمہ کے وکیل نے ایم پی، ایم ایل اے کورٹ میں ہائی کورٹ کا حکم نامہ جمع کرایا اور ضمانت کی رقم بھی ادا کی۔اس سے قبل منگل کو بھی ان کی جیل سے رہائی کی خبریں آئی تھیں لیکن تکنیکی خرابی کی وجہ سے وہ باہر نہیں آ سکیں اور ان کے حامیوں کو مایوس ہو کر گھر جانا پڑا۔

میرٹھ شہرسے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی حاجی رفیق انصاری کوعدالت نے کئی سال پرانے ایک معاملے میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔ وارنٹ جاری ہونے کے بعد بھی وہ پیش نہیں ہو رہے تھے۔

افضال انصاری نے غازی پور سیٹ پرالیکشن لڑںے کے لئے یہ قانونی داؤں کھیلا ہے۔ اگر افضال انصاری کو یہ مہلت مل جاتی ہے تو پھر اس دورا ن غازی پورسیٹ پر ووٹنگ ہوجائے گی۔

ہائی کورٹ میں کیس زیر التوا ہونے کی وجہ سے افضال  انصاری خود سماج وادی پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑ رہے ہیں، جب کہ احتیاط کے طور پر انہوں نے اپنی بیٹی نصرت کو بھی آزاد امیدوار کے طور پر نامزد کیا تھا۔

چھٹے مرحلے کی ووٹنگ سے پہلے سماجوادی پارٹی کے لیڈراعظم خان کوالہ آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے اپنا فیصلہ اعظم خان اینڈ فیملی کے فرضی برتھ سرٹیفکیٹ سے متعلق معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا ہے۔