Bharat Express

Allahabad High Court on Religious Conversion: ‘آئین تشہیر کی اجازت دیتا ہے لیکن…’، الہ آباد ہائی کورٹ کا مذہب تبدیلی سے متعلق تبصرہ

ہائی کورٹ نے مذہب تبدیلی کے ملزم آندھرا پردیش کے سرینواس راؤ نائک کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ مہاراج گنج کے نچلاول پولیس اسٹیشن میں سرینواس راؤ نائک اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

الہ آباد ہائی کورٹ کا مذہب تبدیلی سے متعلق تبصرہ

الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک بار پھر مذہب کی تبدیلی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سخت ریمارکس دیے ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ہندوستانی آئین کسی کو مذہب اختیار کرنے، اس میں عقیدہ ظاہر کرنے اور اس کی تشہیر کی اجازت دیتا ہے، لیکن یہ لالچ اور دباؤ کے ذریعے تبدیلی کی اجازت نہیں دیتا۔ عدالت نے کہا ہے کہ مذہب کی تبدیلی سنگین جرم ہے، جس پر سخت کارروائی کی جائے۔ اس سخت تبصرے کی بنیاد پر عدالت نے  ہندوؤں کو عیسائی بنانے کے ملزم کو کوئی راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے تبدیلی مذہب کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

ہائی کورٹ نے مذہب تبدیلی کے ملزم آندھرا پردیش کے سرینواس راؤ نائک کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ مہاراج گنج کے نچلاول پولیس اسٹیشن میں سرینواس راؤ نائک اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اس پر غریب ہندوؤں کو عیسائیت کی طرف راغب کرنے کا الزام ہے۔ ان لوگوں میں سے زیادہ تر کا تعلق دلت برادری سے تھا۔ الزام ہے کہ عرضی گزار سرینواس راؤ نائک نے لوگوں کو یہ لالچ دیا تھا کہ عیسائیت اختیار کرنے سے ان کے تمام دکھ اور درد دور ہو جائیں گے اور ان کی غربت بھی دور ہو جائے گی۔

اس کیس کے مطابق شریک ملزم وشوناتھ نے اس سال 15 فروری کو مہاراج گنج ضلع میں اپنے گھر پر ایک پروگرام منعقد کیا تھا۔ اس کے لیے بڑی تعداد میں گاؤں والوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ اس کے بعد بہت سے لوگوں نے مذہب قبول کیا۔ درخواست گزار کی  ضمانت سے متعلق درخواست میں کہا گیا کہ اس کا مبینہ مذہب تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ آندھرا پردیش کا رہنے والا ہے اور اسے اس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔

اس کیس کی سماعت جسٹس روہت رنجن اگروال کی سنگل بنچ میں ہوئی۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے لوگوں کو ہندوؤں سے عیسائی بنانے کے ملزم کی درخواست سے ضمانت مسترد کر دی ہے۔ اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ہندوستانی آئین لوگوں کو کسی بھی مذہب کی پیروی کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی اجازت دیتا ہے، لیکن یہ مذہب کی تبدیلی کی اجازت نہیں دیتا۔ عدالت نے کہا ہے کہ تبدیلی مذہب کے معاملات میں سخت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے، تب ہی اس پر روک لگائی جا سکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read