Bharat Express

NEET کے نتائج کے خلاف لکھنؤ کی آیوشی پٹیل پہنچی ہائی کورٹ، پھٹی ہوئی OMR شیٹ پر اٹھائے سوالات

آیوشی نے بتایا کہ 4 جون کو اس کا رزلٹ نہیں دکھایا جا رہا تھا، تمام تفصیلات بھرنے کے بعد ویب سائٹ پر لکھا گیا کہ آپ کا رزلٹ جنریٹ نہیں ہوا ہے۔ ایک گھنٹے بعد، اسے NTA کی طرف سے ایک میل موصول ہوئی جس میں اسے بتایا گیا کہ اس کی OMR شیٹ پھٹی ہوئی ہے۔

NEET Results: اس بار NEET 2024 کے نتائج کو لے کر کئی طرح کے تنازعات دیکھے جا رہے ہیں۔ کئی جگہ اس کی مخالفت بھی ہو رہی ہے۔ لکھنؤ کی آیوشی پٹیل جس نے این ای ای ٹی کا امتحان دیا تھا، اب اس کے خلاف ہائی کورٹ گئی ہے۔ آیوشی نے کہا کہ اس کے نتائج کے ساتھ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔ پہلے تو اس کا نتیجہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں کیا گیا اور پھر ایک میل آئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اس کی او ایم آر (جوابی شیٹ) ہی پھٹی ہوئی ہے۔

آیوشی نے بتایا کہ 4 جون کو اس کا رزلٹ نہیں دکھایا جا رہا تھا، تمام تفصیلات بھرنے کے بعد ویب سائٹ پر لکھا گیا کہ آپ کا رزلٹ جنریٹ نہیں ہوا ہے۔ ایک گھنٹے بعد، اسے NTA کی طرف سے ایک میل موصول ہوئی جس میں اسے بتایا گیا کہ اس کی OMR شیٹ پھٹی ہوئی ہے۔ آیوشی نے الزام لگایا کہ اس کی او ایم آر شیٹ جان بوجھ کر پھاڑ دی گئی ہے۔

NEET کے نتائج پر اعتراضات کا اظہار

آیوشی نے دوبارہ NTA کے میل کا جواب دیا اور اپنی پھٹی ہوئی OMR شیٹ دکھانے کو کہا۔ 24 گھنٹے کے اندر اس کی او ایم آر شیٹ بذریعہ ڈاک بھیج دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس شیٹ کا بار کوڈ پھٹا ہوا تھا لیکن اس میں تمام جوابات واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب اس او ایم آر شیٹ کے جوابات چیک کیے گئے تو ان کا اسکور 715 تھا۔

آیوشی پٹیل نے این ٹی اے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر اس کی او ایم آر شیٹ پھٹی ہے تو اس میں اس کا قصور نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں اسے دستی طور پر بھی چیک کیا جا سکتا ہے۔ پورا صفحہ صاف نظر آ رہا ہے۔ یہ پیپر صرف پانچ منٹ میں چیک کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہو جائے تو ان کی چار سال کی محنت بچ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Modi Cabinet Portfolio: ہوم-دفاع- خارجہ- خزانہ کی وزارتوں پر بی جے پی کا غلبہ، جانیں مودی کابینہ میں کس کو کیا ذمہ داری ملی

آیوشی کا نتیجہ اور این ٹی اے کو موصول ہونے والی او ایم آر شیٹ پھٹی ہوئی ہے، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر او ایم آر پھٹا تھا تو امتحان کے وقت طالبہ سے کیوں لیا گیا؟ اور اگر بیچ میں سے کسی نے پھاڑ دیا تو طالبہ اس کی ذمہ دار کیسے ہو سکتی ہے؟ یہ سزا ایک ایسی طالبہ کو کیسے دی جا سکتی ہے جو برسوں سے امتحانات کے لیے دن رات محنت کر رہی ہو۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read