Bharat Express

Mathura Shahi Eidgah Case: الہ آباد ہائی کورٹ سے مسلم فریق کو بڑا جھٹکا، جاری رہے گی مقدمے کی سماعت

الہ آباد ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ مسجد ٹرسٹ کے آرڈر7 آر-11 کی درخواست خارج کردی ہے۔ جسٹس مینک کمارجین کی سنگل بینچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔

متھرا شاہی عید گاہ اور شری کرشن جنم بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

متھرا کے شاہی عید گاہ-شری کرشن جنم بھومی معاملے میں مسلم فریق کوبڑا جھٹکا لگا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ مسجد ٹرسٹ کے آرڈر7 آر-11 کی درخواست خارج کردی ہے۔ جسٹس مینک کمارجین کی سنگل بینچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ہندوفریق کی عرضی کوقابل سماعت تسلیم کیا ہے۔ پورے معاملے میں اب ٹرائل چلے گا۔

عدالت کے فیصلے کا مطلب ہے کہ ہندوفریق کی عرضیوں پرعدالت میں سماعت جاری رہے گی۔ ہائی کورٹ نے مسلم فریق کی طرف سے دائردرخواست پرہندوفریق کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کوبھی مسترد کردیا۔ اس سے قبل 6 جون کو سماعت مکمل ہونے کے بعد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ متھرا کے شاہی عید گاہ مسجد اورشری کرشن جنم بھومی سے متعلق کل 15 عرضیوں پرہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے سی پی سی کے آرڈر7 رول 11 کے تحت شاہی عیدگاہ مسجد کمیٹی اورسنی سنٹرل وقف بورڈ کی طرف سے متھرا کے لارڈ شری کرشن ویراجمان کٹرا کیشو دیو اور سات دیگر کی طرف سے دائر دیوانی مقدمے کی برقراری کے بارے میں دائردرخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا۔ فیصلہ ہندوفریق کی طرف سے دائر درخواستوں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مسجد کٹرا کیشو دیومندرکی 13.37 ایکڑ اراضی پرتعمیرکی گئی ہے۔

 بھارت ایکسپریس