Bharat Express

All India Muslim Personal Law Board

مجلس عاملہ کے اجلاس کے دوران بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مولانا اصغرعلی امام مہدی کا نام پیش کرتے ہوئے دیگر اراکین کے سامنے اپنی رائے رکھتے ہوئے کہا کہ مولانا اصغر علی امام مہدی کی خدمات گراں قدر ہیں ۔

بورڈ کی مجلس عاملہ کا احساس ہے کہ فلسطین کا مسئلہ ایک انسانی مسئلہ ہے، جہاں اسرائیل کی شکل میں ایک غاصب قوت ملک کے اصل باشندوں کو جلاوطن کر نے پر تلی ہو ئی ہے۔ اس نے جبروظلم کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔وہ مسلسل نسل کشی اور وحشیانہ مظالم کا ارتکاب کر رہا ہے۔

بورڈ کا موقف ہے کہ شریعت میں عورت کو صرف عدت پوری ہونے تک نفقہ الاؤنس دینے کا حکم ہے، اس کے بعد عورت آزاد ہے، وہ دوبارہ شادی کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر بچے عورت کے ساتھ رہتے ہیں تو ان کے اخراجات کی ادائیگی شوہر کی ذمہ داری ہے، بورڈ نے یہ بھی دلیل دی۔

میرے اشاروں کو سمجھیے، ایسے اسباب پیدا ہوگئے ہیں ،ایسی سنگین غلطیاں ہوئی ہیں ،ایسے ایسے راز فا ش ہوئے ہیں  کہ جن کے ہاتھ میں ملک نہ جائے تو ملک ترقی کرے گا، ایسی کچھ غلطیاں ،ایسی حرکتیں اور جرائم منظرعام پر آگئے ہیں کہ ملک کے عام لوگ جو عام حالات میں شاید انہیں کو ووٹ دیتے ،وہ بھی اب توبہ توبہ کررہے ہیں ۔

یونیفارم سول کوڈ جیسے ہی قانون بنے گا، ویسے ہی اسے نافذ کرنے والا اتراکھنڈ پہلا صوبہ بن جائے گا۔

وارانسی کے گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں ویاس جی کو پوجا کی اجازت دیئے جانے مسلم فریق نے سخت ناراضگی ظاہر کی ہے اورعدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ پر عدالت کے فیصلے سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بورڈ نے جمعہ کے روز منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ گیان واپی میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس سے ہمیں صدمہ پہنچا ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سینئر ممبر مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ اس فیصلے سے مایوسی ضرور ہوئی ہے لیکن اعلیٰ عدالتوں کا راستہ ابھی بھی کھلا ہے۔ ظاہر ہے ہمارے وکلاء اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان ڈاکٹرقاسم رسول الیاس نے پریس کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ تین سوسالہ قدیم سنہری مسجد کوشہید کرنے کی کسی بھی سازش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے عاملہ کے فیصلہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بورڈ میں یہ احساس بھی سامنے آیا کہ ملک میں خواتین کو متعدد قسم کے سماجی اورعائلی مسائل کا سامنا ہے، اس کے اصلاح پر توجہ دی جائے گی۔