Bharat Express

علاقائی

آپ کو بتاتے چلیں کہ گلوکارہ سواتی مشرا کے گائے ہوئے اس گانے کو پی ایم مودی نے بھی شیئر کیا تھا۔ اس بھجن کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل X پر لکھا،"شری رام للا کے استقبال کے لیے سواتی مشرا جی کا یہ عقیدت مند بھجن مسحور کن ہے۔"

بہارکی سیاست میں گھمسان جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار کے عظیم اتحاد سے الگ ہونے کے بعد اب ایک ایک کرکے ایم ایل اے بھی دوری بنانے لگے ہیں۔ منگل کو یہ نظارہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب عظیم اتحاد کے تین اراکین اسمبلی بہار کے نائب وزیراعلیٰ سمراٹ چودھری کے ساتھ اسمبلی پہنچے۔ 

ڈاکٹرشفیق الرحمٰن برق کی پیدائش 11 جولائی 1930 کو اترپردیش کے سنبھل میں ہوئی تھی۔ ان کی ابتدائی تعلیم بھی سنبھل سے ہی ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے آگرہ یونیورسٹی سے بی اے کیا۔ شفیق الرحمن برق کا سیاسی کیریئرکافی طویل ہے۔ انہوں نے 1974 سے سنبھل اورمرادآبادی کی نمائندگی کی ہے۔

عام آدمی پارٹی نے دہلی اور ہریانہ کے لئے لوک سبھا امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ پارٹی کی پہلی فہرست میں دہلی سے 4 اور ہریانہ سے ایک امیدواروں کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔

رکن اسمبلی راجیشور سنگھ نے ایکس پر لکھا کہ بی جے پی کے سینئر قومی ترجمان اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سدھانشو تریویدی سمیت تمام امیدواروں کی جیت یقینی ہے، جو قوم کی ترقی کے لیے وقف ہیں اور ریاست کی ہمہ جہت ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ میری نیک تمنائیں ان تمام کیلئے ہیں ۔

جموں وکشمیر میں لوک سبھا کی پانچ سیٹ ہے اورایک لداخ کی ملاکر 6 سیٹ ہے، جن کے لئے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کو الائنس کرنا ہے۔ ان کے درمیان بات چیت جاری ہے۔

شراب گھوٹالہ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کوآٹھواں سمن جاری کیا ہے۔ ای ڈی کی طرف سے جاری گزشتہ سات سمن میں عام آدمی پارٹی کے کنوینر ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے راجیہ سبھا الیکشن میں کراس ووٹنگ کی قیاس آرائیوں پر کہا کہ جن اراکین اسمبلی کو فائدہ ملنا ہوگا، وہ چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو دوسروں کے لئے گڈھے کھودتے ہیں، ایک دن وہ اس گڈھے میں خود گرجاتے ہیں۔

Rajya Sabha Election 2024: اترپردیش میں سماجوادی پارٹی اور اپنا دل کمیرا وادی کا الائنس ٹوٹ گیا ہے۔ جلد ہی اس کا اعلان بھی کیا جاسکتا ہے۔

اگرسماجوادی پارٹی کے یہ پانچ اراکین اسمبلی بی جے پی امیدوارکو ووٹ دیتے ہیں تویہ اکھلیش یادو کے لئے بڑا جھٹکا ہوگا کیونکہ ان کے تیسرے امیدوارکی جیت ناممکن سا لگنے لگا ہے۔