آربی آئی گورنر شکتی کانت داس۔ (تصویر: اے این آئی)
ہندوستانی معیشت کے بارے میں، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانت داس نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستانی معیشت اور مالیاتی شعبہ عالمی واقعات سے پیدا ہونے والے کسی بھی اثر سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا بیرونی شعبہ بھی مضبوط ہے اور ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.1 فیصد پر قابل انتظام حد میں ہے۔کوچی انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے آغاز کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ آج ہندوستانی معیشت کی ترقی استحکام اور مضبوطی کی تصویر پیش کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل 2010 اور 2011 میں یہ چھ سے سات فیصد کے درمیان تھا۔ اس کے ساتھ ہی داس نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے پاس دنیا کے سب سے بڑے زرمبادلہ کے ذخائر میں سے ایک ہے، جو کہ تقریباً 675 بلین امریکی ڈالر ہے۔
اس کے ساتھ ہی مہنگائی کے بارے میں آر بی آئی گورنر نے کہا کہ وقتاً فوقتاً اتار چڑھاو کے باوجود اس کے معتدل رہنے کی امید ہے۔ جہاں غذائی مہنگائی کی وجہ سے ہندوستان کی افراط زر ستمبر میں 5.5 فیصد سے بڑھ کر اکتوبر میں 6.2 فیصد ہوگئی۔اپنے خطاب میں شکتی کانت داس نے مہنگائی کا موازنہ کمرے میں موجود ہاتھی سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرہاتھی سیر کے لیے کمرے سے نکل گیا تو وہ واپس جنگل میں چلا جائے گا۔ داس نے کہا کہ جب یوکرین کی جنگ شروع ہوئی، مہنگائی بڑھی تو ہم نے فوری طور پر منفی شرح سود سے گریز کیا۔اس کے ساتھ ہی داس نے کہا کہ ہم نے ہندوستان میں کیا نہیں کیا وہ بھی اہم ہے۔ آر بی آئی نے نوٹ نہیں چھاپے کیونکہ اگر ہم نوٹ چھاپنا شروع کر دیتے ہیں تو جن مسائل کو ہم حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ بڑھ جائیں گے اور ان کو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔
بھارت میں مہنگائی کم ہو رہی ہے- داس
شکتی کانت داس نے کہا کہ بہت سے ممالک میں مہنگائی نے اپنی جڑیں پکڑ لی ہیں لیکن یہاں مہنگائی کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی شرح سود 4 فیصد پر رکھی تو ہماری ریکوری بہت آسان ہوگئی۔ داس نے کہا کہ ملک کو خدمات کے شعبے اور دیگر میں ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) اور یونیفائیڈ لینڈنگ انٹرفیس (یو ایل آئی) کی طرح، آر بی آئی خاص طور پر چھوٹے کاروباریوں اور کسانوں کے لیے قرض کی تقسیم میں تبدیلی لانے والا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔