Bharat Express

GDP Growth

جی-20 کے تمام رکن ممالک امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین، روس، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، کوریا، میکسیکو، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، روس، ترکی اور ہندوستان یورپی یونین میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔

شکتی کانت داس نے کہا کہ بہت سے ممالک میں مہنگائی نے اپنی جڑیں پکڑ لی ہیں لیکن یہاں مہنگائی کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی شرح سود 4 فیصد پر رکھی تو ہماری ریکوری بہت آسان ہوگئی۔ داس نے کہا کہ ملک کو خدمات کے شعبے اور دیگر میں ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی معیشت- درمیانی مدت میں- مالی سال 2025 اور 2031 کے درمیان اوسطاً 6.7 فیصد بڑھ سکتی ہے، اور 7 ٹریلین ڈالر کے نشان کو چھو سکتی ہے۔ یہ وبائی امراض سے پہلے کی دہائی میں دیکھنے میں آنے والی 6.6فیصد نمو کے مترادف ہو گا۔

اپریل تا جون 2024 کی سہ ماہی میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 6.7 فیصد رہی۔ پچھلے مہینے، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اپنی دو ماہی مانیٹری پالیسی میں اپریل-جون سہ ماہی میں 7.2 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا تھا۔لیکن یہ تخمینہ غلط ثابت ہوگیا ہے۔

آر بی آئی نے 31 مارچ 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو کے اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے قومی شماریات کے دفتر (این ایس او) کے جمعہ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ اندازہ لگایا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ تیسری سہ ماہی میں 8.4 فیصد کی شاندار اقتصادی ترقی کی شرح ہندوستانی معیشت کی مضبوطی اور صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے

شعبوں کی بات کریں تو زراعت، لائیو سٹاک، جنگلات اور ماہی گیری کی صنعت میں دوسری سہ ماہی میں 1.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ ترقی 2.5 فیصد تھی۔ کان کنی اور کھدائی میں 10 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 0.1 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا۔

مرکزمیں نریندر مودی کی حکومت کے 9 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ حکومت کے دسویں سال کا آغاز دوشاندار کامیابیوں کے ساتھ ہوا ہے۔ ہندوستان نے جاری عالمی بحرانوں کے درمیان 2022-23  میں جی ڈی پی میں زبردست ترقی کا اندازہ لگایا ہے۔