جیل میں قید قیدی اپنی آمدنی کیسے کماتے ہیں؟ کمانے کے لیے کرتے ہیں یہ کام ، کتنی ملتی ہے تنخواہ ؟
ہندوستان کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہمارے ملک کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں ہوتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ ملک میں مجرمانہ وارداتوں کا گراف بھی بڑھ گیا ہے۔ پولیس انتظامیہ کی کارروائی کے بعد عدالت کے حکم پر کئی مجرم اپنی سزا بھی کاٹ رہے ہیں۔ لیکن آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ سزا کاٹ رہے یہ مجرم جیلوں میں کیا کام کرتے ہیں؟
جیلوں میں کام کرنا پڑتا ہے
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جیل میں قیدیوں کو ان کی قابلیت کے مطابق کام دیا جاتا ہے۔ جیل میں تمام قیدیوں کو کوئی نہ کوئی کام کرنا پڑتا ہے۔ جیسے کہ کچھ مصنوعات بنانا، جیل میں کوئی بھی نیا تعمیراتی کام، جیل کی صفائی اور دیگر کام شامل ہیں۔ اس کام کے عوض حکومت ان قیدیوں کو پیسے بھی دیتی ہے۔
جیل میں دی جاتی ہے تربیت
جیل میں قیدیوں کو پولیس انتظامیہ کی جانب سے ان کی صلاحیتوں کے مطابق تربیت دی جاتی ہے۔ یہی نہیں جب وہ اپنے کام میں ماہر ہو جاتے ہیں تو اس کام کے بدلے انہیں پیسے بھی ملتے ہیں۔ پولیس انتظامیہ وقتاً فوقتاً تربیتی پروگرام منعقد کرتی رہتی ہے۔ اس کے بعد قیدیوں کو کام دیا جاتا ہے۔
کتنی ملتی ہے تنخواہ ؟
حکومت جیل میں قیدیوں کو ان کے کام کے عوض رقم دیتی ہے۔ تمام ریاستوں میں قیدیوں کے لیے مختلف رقم مقرر کی گئی ہے۔ مثال کے طور پر اتر پردیش کی جیلوں میں تجربہ اور کام کی بنیاد پر روزانہ کی رقم 81 روپے، 60 روپے اور 50 روپے مقرر کی گئی ہے۔ یہ رقم ان کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کردی جاتی ہے۔
قیدی پیسےکیسے گھر بھیجتے ہیں؟
ذرائع کے مطابق قیدی جیل میں کمائی گئی رقم اپنے اہل خانہ یا وکیل کو چیک کے ذریعے دے سکتے ہیں۔ ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں قیدیوں کے لیے رقم کا فیصلہ جیل مینوئل کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ حکومت ان قیدیوں کے کام کے عوض ان کے کھاتوں میں رقم جمع کراتی ہے۔ جس سے وہ اپنے خاندان کا خرچ چلا سکیں۔
بھارت ایکسپریس