Bharat Express

علاقائی

لوک سبھا الیکشن کے رجحانوں میں بے شک این ڈی اے حکومت بناتی ہوئی نظرآرہی ہے، لیکن کئی ریاستیں ایسی ہیں، جہاں مقابلہ کانٹے کا ہے۔ خاص طورپراترپردیش، مغربی بنگال، مہاراشٹر، جھارکھنڈ، تلنگانہ اورانڈیا الائنس مسلسل این ڈی اے کو ٹکردے رہا ہے۔

امیٹھی میں اسمرتی ایرانی تقریباً 50000 ووٹوں سے پیچھے چل رہی ہیں۔ ملک میں لوک سبھا انتخابات، جو 19 اپریل کو شروع ہوئے تھے، یکم جون کو ووٹنگ کے 7 مراحل کے ساتھ ختم ہوئے۔ آج شام تک واضح ہو جائےگا کہ کس کی حکومت بنے گی۔

بھوجپوری اداکار اور یوپی سے بی جے پی کے اعظم گڑھ کے امیدوار دنیش لال یادو نیرہوا کے بارے میں بات کریں تو وہ سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو سے 22,305 ووٹوں سے پیچھے ہیں۔

بی جے پی اس لوک سبھا الیکشن میں 400 سیٹیں عبور کرنے کے نعرے کے ساتھ لڑ رہی تھی۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پورے ملک میں بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو شکست دینے کے لیے مسلسل حملہ آور تھی۔

راج گڑھ سیٹ سے کانگریس امیدواردگ وجے سنگھ نے اعتراض ظاہرکرتے ہوئے سارنگ پوراسمبلی حلقہ کی کچھ جگہ ووٹوں کی گنتی رکوا دی ہے۔

اس بار آندھرا پردیش میں وائی ایس آر سی پی اور این ڈی اے کے درمیان سیدھا مقابلہ دیکھا گیا۔ این ڈی اے میں ٹی ڈی پی، جنا سینا اور بی جے پی شامل ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے لیے کل 2,387 امیدوار میدان میں ہیں، جب کہ 25 لوک سبھا سیٹوں کے لیے 454 امیدوار میدان میں ہیں۔

جموں کشمیر کی بارہمولہ پارلیمانی نشست پرمقابلہ کافی زبردست ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے،جہاں عمرعبداللہ کیلئے راہیں بہت مشکل ہوتی چلی جارہی ہیں اور ان کی راہ میں کوئی اور نہیں بلکہ انجینئر رشید ہیں جو قریب تین گھنٹے کے ووٹوں کی گنتی میں وہ پچاس ہزار سے زائد ووٹوں سے  آگے چل رہے ہیں ۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ پر این سی کے امیدوار میاں الطاف احمد سے پیچھے ہیں۔

آج ملک کو آئندہ 5 سال کے لئے مینڈیٹ مل جائے گا۔ لوک سبھا الیکشن 2024 اور دو ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آرہے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 8 بجے سے شروع ہوگئی ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے لئے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ اس سے متعلق سبھی تیاریاں پوری کرلی گئی ہیں۔ سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔