دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اتوار کے روز بی جے پی پر سخت تنقید کی۔ کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی کی ’ڈبل انجن حکومت‘ کا نتیجہ صرف ’مہنگائی، بے روزگاری اور بدعنوانی‘ ہے۔
’آپ کی جنتا کی عدالت‘ میں بولتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا، ’’ہریانہ اور جموں و کشمیر میں بی جے پی کی قیادت میں ڈبل انجن والی حکومت ختم ہونے کو ہے۔ پورے ملک میں ڈبل انجن کا اصول ناکام ہو گیا ہے۔ ایک انجن جون میں ٹوٹ گیا تھا، جب انہیں صرف 240 سیٹیں ملیں تھیں، اب دوسرا انجن ہریانہ، جموں و کشمیر، مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں فیل ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو اب احساس ہو گیا ہے کہ ’ڈبل انجن‘ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن کا مترادف ہے۔ اروند کیجریوال نے کہا، ’’جیسے جیسے دہلی کے انتخابات قریب آ رہے ہیں، وہ ایک بار پھر ڈبل انجن والی حکومت کا مطالبہ کریں گے۔ لیکن آپ ان سے پوچھیں کہ کیا ہریانہ میں ڈبل انجن والی حکومت نے کچھ حاصل کیا؟ انہوں نے 10 سال حکومت کی۔ پھر بھی میں نے اپنی مہم کے دوران دیکھا کہ لوگ بی جے پی لیڈروں کو اپنے گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت بھی نہیں دینا چاہتے۔
اتر پردیش میں بی جے پی کی حکمرانی پر تنقید کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، ’’اتر پردیش میں سات سال تک ان کی ڈبل انجن والی حکومت رہی، اس کے باوجود وہ حالیہ انتخابات میں صرف نصف سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔ منی پور دو سالوں سے ان کی حکومت میں ہے۔ ملک جل رہا ہے اس ڈبل انجن سسٹم سے، جو صرف لوٹ مار اور کرپشن کو فروغ دیتا ہے۔
بی جے پی کے انتخابی وعدوں پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کیجریوال نے ووٹروں سے پارٹی کے دعووں کو چیلنج کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ’’وہ آپ کے گھر آئیں گے اور وعدہ کریں گے کہ وہ وہی کریں گے جو میں نے کیا، لیکن اگر ایسا ہے تو ہمیں ان کی کیا ضرورت ہے؟ انہوں نے 22 ریاستوں پر حکومت کی ہے، پھر بھی ہم نے دہلی میں تعلیم کو تبدیل کیا ہے، ان سے پوچھیں، انہوں نے کس ریاست میں اسکولوں کو بہتر کیا ہے، جہاں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے بی جے پی اقتدار میں ہے، ایک بھی اسکول کی حالت اچھی نہیں ہے؟
دہلی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے کیجریوال نے اس کا موازنہ 1990 کی دہائی میں ممبئی (اس وقت کے بمبئی) میں ہونے والی انارکی سے کیا۔ انہوں نے کہا، ’’دہلی میں جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ لوگ گھروں سے باہر نکلنے سے ڈر رہے ہیں۔ عام آدمی کے لیے اس شہر میں محفوظ رہنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔