کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی۔ (تصویر: اے این آئی)
Madhya Pradesh: بی جے پی کے لیگل سیل نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ پرینکا نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 50 فیصد کمیشن لیا جا رہا ہے۔ تاہم، بی جے پی نے واضح طور پر اس کی تردید کی ہے۔ بی جے پی کے قانونی سیل نے نہ صرف پرینکا بلکہ کمل ناتھ، ارون یادو سمیت کئی لیڈروں کے خلاف 41 اضلاع میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
بی جے پی کے لاء سیل ذریعہ درج کروائی گئی ایف آئی آر پر کانگریس لیڈر جیتو پٹواری نے کہا کہ پرینکا پر ایف آئی آر جمہوریت کا قتل ہے۔ وہ عوام کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ ساری کرپشن آپ کی جگہ ہوئی۔ ویاپم گھوٹالے ہوئے، کئی اسٹنگ آپریشن ہوئے۔ بدعنوانی اگر مترادف ہے تو وہ شیو راجا سنگھ چوہان اور ان کی حکومت ہے۔
ہینڈلر کے خلاف مقدمہ درج
اندور کے پولیس کمشنر کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ہفتہ کو جاری کردہ ایک ریلیز میں بتایا گیا کہ بی جے پی کے قانونی سیل کی مقامی یونٹ کے کنوینر نمیش پاٹھک نے شکایت کی ہے کہ گیانیندر اوستھی نامی شخص نے مبینہ طور پر ایک فرضی خط وائرل کیا ہے۔ جس میں لکھا گیا ہے کہ ٹھیکیداروں سے 50 فیصد کمیشن کا مطالبہ کیا جائے گا۔
ریلیز میں کہا گیا کہ اوستھی کے ساتھ ساتھ پرینکا گاندھی واڈرا، کمل ناتھ اور ارون یادو کے ٹویٹر اکاؤنٹس کے “ہینڈلرز” کے خلاف شہر کے سنیوگتا گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرکے شکایت کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
قبل ازیں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس رامسانی مشرا نے دعویٰ کیا کہ سنیوگتا گنج پولیس اسٹیشن میں گیانیندر اوستھی اور دیگر کے ساتھ ساتھ پرینکا گاندھی واڈرا، کمل ناتھ اور ارون یادو کے خلاف متعلقہ ٹویٹر ہینڈلز پر ان کے ناموں کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس