مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (تصویر: اے این آئی)
West Bengal Violence: مغربی بنگال کے ہاوڑہ میں رام نومی کے دن تشدد کی صورتحال دیکھنے کو ملی۔ ہاوڑہ میں رام نومی کے دن نکالی گئی شوبھا یاترا پر پتھراو کے حادثہ کے بعد ریاست میں سیاست تیز ہوگئی ہے۔ بی جے پی جہاں ایک طرف ریاست کی ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) حکومت پر الزام لگا رہی ہیں۔ وہیں اب وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی پر بڑا الزام لگایا ہے۔ ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ یہاں سینٹرل فورس آئی، فائیو اسٹار ہوٹل میں ٹھہری، فساد برپا کیا اور بی جے پی والوں کے ساتھ میٹنگ کی اور پھر واپس لوٹ گئی۔
بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا، ”ان کے آنے سے سب سے پہلے ان سے پوچھے کہ 100 دن روزگار کا پیسہ کہاں ہے؟ بعد میں فساد بھڑکانے بنگال آئے۔ میں آپ کے (عوام) کے لئے سب کروں گی، لیکن آپ سے گزارش ہے کہ پنجاب الیکشن اور 2024 کے الیکشن میں آپ فساد برپا کرنے والی پارٹی بی جے پی کی حمایت نہ کریں۔“
وہیں ممتا بنرجی کے الزام کے بعد بی جے پی رکن پارلیمنٹ لاکیٹ چٹرجی کا بیان آیا ہے۔ لاکیٹ چٹرجی نے الزام لگایا، ”جس وقت شوبھا یاترا نکالی جا رہی تھی، وہ (ممتابنرجی) احتجاج پر بیٹھی تھیں اور تب شوبھا یاترا پر حملہ ہو رہا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ آگے بھی حملے ہوسکتے ہیں اور دوسرے دن بھی حملہ ہوا۔“
لاکیٹ چٹرجی نے ممتا بنرجی پر تنقید کی
بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر الزام لگاتے ہوئے کہا ”ممتا بنرجی نے آج نندی گرام میں بولا کہ اب ہنومان جینتی پر تشدد ہوگا، اس کا مطلب ہے کہ ممتا بنرجی پہلے سے ہی پوری خاکہ تیار کر رہی ہیں۔ ساگردگھی ضمنی الیکشن ہارنے کے بعد ممتا بنرجی 30 فیصد مسلم ووٹ پانے کے لئے یہ سب کر رہی ہیں۔“
وہیں مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا، ”رشڑا میں جب جمعہ کے روز تشدد ہوا تب پولیس نے جان مال کی حفاظت کے لئے کچھ نہیں کیا۔ جن لوگوں نے توڑ پھوڑ اور پتھربازی کی، انہیں چھوڑ دیا اور ہندو تنظیموں کے 12 کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ 100 سے زیادہ گھروں میں ریڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ کل پولیس نے خواتین کے ساتھ بھی بدتمیزی کی۔“ دوسری طرف ہگلی ضلع میں رام نومی تشدد سے متعلق آج بی جے پی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔