Bharat Express

US Defence Secy Austin in India: امریکی دفاعی سکریٹری لائیڈ آسٹن کا بھارت سے چین پر نشانہ،انڈوپیسیفک میں نیٹو کے قیام کی خبروں کو کیا خارج

امریکی دفاعی سکریٹری لائیڈ آسٹن نے انڈو پسیفک میں نیٹوکے قیام سے متعلق خبروں کو خارج کرتے ہوئے چین پر تنقید کی اور کہا کہ آج دنیا چین کی غنڈہ گردی دیکھ رہی ہے جو اپنے جبر کے ذریعے ممالک کو حراساں کررہا ہے اور سرحدوں کو دوبارہ کھینچنے کی کوشش کررہا ہے۔

دہلی میں امریکی دفاعی سکریٹری لائیڈ آسٹن اور بھارتی وزیردفاع راجناتھ سنگھ کی ملاقات

US Defence Secy Austin in India: امریکہ ہند بحرالکاہل کے علاقے میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے قیام کی کوشش نہیں کر رہا ہے، سیکرٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکہ  ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خطہ فری اور اوپن رہے۔ چینی وزیر دفاع کے بیان پر میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے آسٹن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، “ہم انڈو پیسیفک میں نیٹو کے قیام کی قطعی طور پر کوشش نہیں کر رہے ہیں۔ ہم ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خطہ ب اوپن اور فری برقرار رہے،تاکہ تجارت ترقی کر سکے اور خیالات کا تبادلہ ہوتا رہے۔ہم اس کام کو جاری رکھیں گے۔ یقینی طور پر، ہندوستان اور ہم آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل کا ایک ہی وژن رکھتے ہیں۔  اس سے قبل، چینی وزیر دفاع لی شانگ فو نے ایشیا پیسیفک میں نیٹو جیسے فوجی اتحاد کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا تھاکہ وہ خطے کو تنازعات کے “بھنور” میں ڈال دیں گے۔

واضح رہے کہ آسٹن اتوار کو بھارت پہنچے اور اس وقت  وہ چار ممالک کے دورے پر ہیں۔ جاپان اور سنگاپور کے دورے کے بعد ہندوستان تیسرا پڑاؤ ہے۔ہندوستان میں انہوں نے وزیردفاع اور این ایس اے سے ملاقات کی ہے۔ دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ” بھارت-چین لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) میں ہونے والی غلط مہم جوئی کے امکان پر، آسٹن نے کہا، “ایل اے سی کے ساتھ کیا ہوسکتا ہے، میں کسی قسم کی قیاس آرائیوں میں نہیں پڑوں گا، لیکن بہت سی چیزیں ہمیشہ ہو سکتی ہیں، لیکن ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں کہ چیزیں غلط نہ ہوں۔ اس لیے میں یہ قیاس نہیں کروں گا کہ مزید کوئی مہم جوئی ہوگی یا نہیں، لیکن میں یقینی طور پر امید نہیں کرتا۔

آسٹن اور راجناتھ سنگھ کے مابین وفود سطح کی میٹنگ

اس سے پہلے آج، آسٹن اور مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ نے دو طرفہ میٹنگ اور وفود کی سطح پر بات چیت کی جہاں انہوں نے دفاعی صنعتی تعاون کے لیے ایک روڈ میپ کا نتیجہ اخذ کیا جو نئی ٹیکنالوجیز کی مشترکہ ترقی اور موجودہ اور نئے نظاموں کی مشترکہ پیداوار کے مواقع کی نشاندہی کرے گا۔ دونوں ممالک کے دفاعی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کو آسان بنانے کے لیے بھی  کام آئے گا۔ امریکہ کے دورے پر آئے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ دنیا چین کی طرف سے غنڈہ گردی اور جبر کا مشاہدہ کر رہی ہے جو “طاقت کے ذریعے سرحدوں کو دوبارہ کھینچنا” اور ممالک کی قومی خودمختاری کو بھی خطرے میں ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، امریکی وزیر دفاع نے کہا، “ہمیں تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کا سامنا ہے۔ ہم چین کی طرف سے دھونس اور جبر، یوکرین کے خلاف روسی جارحیت دیکھتے ہیں جو طاقت کے ذریعے سرحدوں کو دوبارہ کھینچنا چاہتے ہیں اور دھمکیاں دیتے ہیں۔ قومی خودمختاری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی چیلنجز، جیسے دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی یہ سب بڑے مسائل ہیں جن کا مل کر سامنا کرنا ہوگا۔ امریکی وزیر دفاع نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت پسند ممالک کو اب نہ صرف ہمارے مشترکہ مفادات بلکہ ہماری مشترکہ اقدار کے گرد بھی اکٹھے ہونا چاہیے۔ امن اور خوشحالی کے لیے ضروری آزادی کے تحفظ کے لیے امریکہ اور ہندوستان کی بھرپور قیادت کی ضرورت ہوگی۔ اس لیے ہمارے پاس اب بھی بہت کچھ  کام کرناہے۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ امریکہ-بھارت شراکت داری ہند-بحرالکاہل اور وسیع تر دنیا کے لیے ایک کھلے اور خوشحال مستقبل کو محفوظ بنانے میں مدد کرے گی۔

بھارت ایکسپریس۔