Bharat Express

India US relations

ملند دیوڑا نے پی ایم مودی کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات میں یہ توقع نہیں کی تھی کہ پہلی بار ممبر پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد وہاں کوئی بھی انہیں پہچان لے گا۔ لیکن پھر کچھ ایسا ہوا کہ وہ حیران رہ گے۔

سال 2024 کے آغاز سے اب تک مختلف وجوہات کی بنا پر امریکہ میں ہندوستانی نژاد نصف درجن سے زیادہ طلباء کی موت ہو چکی ہے۔ ایسے کئی واقعات ہیں جن میں ہندوستانی طلبہ کو نشانہ بنایا گیا اور ان پر حملہ کیا گیا۔ امریکہ میں رہنے والی ہندوستانی کمیونٹی ہندوستانی نژاد طلباء پر بڑھتے ہوئے حملوں سے پریشان ہے۔

آپ کو بتادیں کہ نئی دہلی میں منعقد ہونے والی پانچویں 'ٹو پلس ٹو' میٹنگ کے بعد، جے شنکر اور راج ناتھ اپنے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ بھی کریں گے۔ وزیر خارجہ جے شنکر امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔

1997 میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دفاعی تجارت تقریباً نہ ہونے کے برابر تھی۔ لیکن آج اس کی مالیت 20 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ریڈر نے کہا کہ چین وزارت دفاع کے لیے ایک "مسلسل چیلنج" ہے۔

ایرک گارسیٹی بھارت میں امریکہ کے ۲۶ ویں سفیرہیں۔ وہ ایک فرض شناس عوامی خدمت گار، معلّم اورسفارت کار ہیں۔ سفیرگارسیٹی دو بار۲۰۱۳ء اور۲۰۱۷ء میں لاس اینجلس کے میئرمنتخب ہوئے۔ نیزانہیں شہرکی تاریخ میں سب سے کم عمرمیئرہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ میں ہمیشہ سے مانتا آیا ہوں کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان یہ رشتہ 21ویں صدی کے اہم ترین رشتوں میں سے ایک ہے۔ ہمارے آئین کے پہلے الفاظ یہ ہیں کہ 'ہم، ملک کے شہری، اس کے ذریعے ہم اپنے لوگوں اور مشترکہ اقدار کے درمیان پائیدار رشتہ رکھتے ہیں۔

تنازعات کو جنگ سے نہیں بلکہ سفارت کاری اور بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے۔ اس سوال پر کہ ہندوستان کس طرف کھڑا ہے، پی ایم مودی نے کہا، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم غیر جانبدار ہیں، لیکن ہم غیر جانبدار نہیں ہیں۔ ہم امن کے حق میں ہیں۔

ہندوستان ایک "متحرک جمہوریت" ہے اور جو کوئی بھی نئی دہلی کا سفر کرتا ہے وہ خود اسے دیکھ سکتا ہے، وائٹ ہاؤس نےوزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان میں جمہوریت کی صحت پر خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک وائبرنٹ ڈیموکریسی والا ملک ہے۔

امریکی دفاعی سکریٹری لائیڈ آسٹن نے انڈو پسیفک میں نیٹوکے قیام سے متعلق خبروں کو خارج کرتے ہوئے چین پر تنقید کی اور کہا کہ آج دنیا چین کی غنڈہ گردی دیکھ رہی ہے جو اپنے جبر کے ذریعے ممالک کو حراساں کررہا ہے اور سرحدوں کو دوبارہ کھینچنے کی کوشش کررہا ہے۔