Bharat Express

AIMPLB on Uniform Civil Code: یو سی سی پر مسلم پرسنل لا بورڈ کو ملی کانگریس کی حمایت، مسلمانوں سے متعلق کیا یہ بڑا وعدہ

وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ریلی میں یونیفارم سول کوڈ کا ذکرکیا۔ اس کے بعد سے ہی یہ موضوع ملک کا اہم موضوع بن گیا ہے۔ اس پر جم کر سیاسی ہنگامہ جاری ہے۔

گیان واپی مسجد معاملے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔

AIMPLB on Uniform Civil Code Bill: پورے ملک میں یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) سے متعلق سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ وہیں، یکساں سول کوڈ کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مہم تیزہوگئی ہے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایک وفد نے جمعرات (6 جولائی) کو کانگریس سربراہ ملیکا ارجن کھڑگے سے ملاقات کی اور یو سی سی پر پارٹی سے رخ واضح کرنے کی اپیل کی۔ اس کے بعد مسلم پرسنل لا بورڈ کو کانگریس کی حمایت حاصل ہوگی ہے۔ ساتھ ہی شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے سے بھی مل گیا ہے۔

دراصل، مسلم پرسنل لا بورڈ ی ملیکا ارجن کھڑگے، شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے سے بات چیت ہوئی۔ تینوں نے بورڈ کو قانون کے خلاف اپنی حمایت دی ہے۔ جانکاری کے مطابق، مسلم پرسنل لا بورڈ اب اس موضوع پر بات چیت کے لئے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کا وقت مانگے گا۔ اس سے پہلے پرسنل لا بورڈ نے مسلمانوں سے یو سی سی کی مخالفت کرنے کی اپیل کی تھی۔

کانگریس نے کرائی یقین دہانی: بورڈ کا دعویٰ

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کانگریس نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ہماری کا نوٹس لیں گے۔ کانگریس صدر نے ہم سے کہا کہ جب یو سی سی پارلیمنٹ میں آئے گا، وہ بحث کے وقت ہماری باتوں کا لحاظ رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ کو یوسی سی پر ملیکا ارجن کھڑگے، شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کا بھروسہ ملا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے ادھو ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ یوسی سی پر سب کی رضامندی سے ہی قانون بننا چاہئے۔ جب تک سب کی رضامندی نہ ہو، یہ نہیں بننا چاہئے۔ سب کی رضامندی میں اقلیتوں کی رضامندی بھی شامل ہو۔

ملک میں شرعی عدالتیں کھولنے کا اعلان

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم شرد پوار سے بھی ملے۔ پوار نے بھی کہا کہ وہ یو سی سی کے حق میں نہیں ہیں۔ ہم بی جے پی سے بھی ملیں گے، وزیراعظم مودی سے بھی ملنے کا وقت مانگیں گے۔ اگر وہ وقت دیں گے تو ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شرعی عدالتیں کھولنا جاری رکھیں گے۔ ابھی ملک میں 100 سے زیادہ شرعی عدالتیں ہیں، جہاں مسلم آبادی ہے۔ وہاں شرعی عدالتیں کھولنے کا ہمارا منصوبہ ہے۔

 بھارت ایکسپریس-

Also Read