'خون میں لت پت تھی ڈاکٹر، میں ڈر کے مارے بھاگ گیا'، کولکاتہ کیس کے ملزم سنجے رائے کا نیا دعویٰ
Kolkata Rape Case: کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال کے ایک ڈاکٹر کے قتل اور عصمت دری کے معاملے میں ملزم سنجے رائے نے اپنی وکیل کویتا سرکار سے کہا ہے کہ وہ بے قصور ہے اور اسے پھنسایا جا رہا ہے۔ ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق کویتا سرکار نے کہا ہے کہ پولی گراف ٹیسٹ کے دوران بھی سنجے نے اپنی بے گناہی کا اعلان کر دیا تھا۔ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ خاتون ڈاکٹر کا قاتل نہیں ہے۔ اس کی خون آلود لاش دیکھ کر وہ بھاگ گیا تھا۔
پولی گرافی ٹیسٹ کے دوران سنجے رائے سے 10 سوالات پوچھے گئے جن میں یہ سوال بھی شامل تھا کہ اس نے خاتون کو قتل کرنے کے بعد کیا کیا۔ اس نے سی بی آئی افسران سے کہا کہ سوال غلط تھا کیونکہ اس نے اسے (ٹرینی ڈاکٹر) کا قتل نہیں کیا تھا۔
اسے خون میں لت پت دیکھ کر میں ڈر کر بھاگ گیا – سنجے رائے
سنجے نے پولی گراف ٹیسٹ میں دعویٰ کیا کہ جب وہ ہسپتال کے سیمینار ہال میں داخل ہوا تو خاتون بے ہوش تھی۔ سنجے نے کہا کہ اس نے 9 اگست کو سیمینار ہال میں خاتون کو خون میں لت پت دیکھا تھا۔ اخبار کے مطابق سنجے رائے نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر کو خون میں لت پت دیکھ کر وہ گھبرا کر کمرے سے باہر بھاگ گیا تھا۔
پولیس کو مقتول کی موت کی اطلاع کیوں نہیں دی گئی؟ سنجے رائے نے بتایا
اخبار سے بات کرتے ہوئے ملزم سنجے رائے کے وکیل نے کہا کہ اگر کسی کے لیے اس کمرے میں داخل ہونا اتنا ہی آسان تھا تو عین ممکن ہے کہ سنجے کے علاوہ کوئی اور بھی وہاں جا سکے۔ سنجے رائے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ متاثرہ کو نہیں جانتا تھا اور اسے پھنسایا جا رہا ہے۔ سنجے سے جب پوچھا گیا کہ اگر وہ بے قصور ہے تو اس نے پولیس کو اطلاع کیوں نہیں دی، سنجے نے کہا کہ اسے ڈر تھا کہ کوئی اس کی باتوں پر یقین نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں- Manipur Firing: منی پور میں عسکریت پسندوں نے کی بلا اشتعال فائرنگ، خاتون سمیت دو افراد ہلاک، متعدد زخمی
گزشتہ ماہ کولکاتہ کے آر جی کر ہسپتال میں بطور ٹرینی کام کرنے والے ایک ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کر دیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کے جسم پر جنسی زیادتی اور 25 بیرونی اور اندرونی زخم پائے گئے۔ ابتدائی تفتیش میں ملزم سنجے رائے کو کئی شواہد کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔
-بھارت ایکسپریس