جموں کے علاقے میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد سیکورٹی ایجنسیاں مستعد ہیں۔ دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ لیکن اسی دوران پٹھان کوٹ سے خبر سامنے آئی ہے جہاں ایک خاتون نے 7 مشتبہ افراد کو دیکھا ہے۔ یہ اطلاع پولیس کو دی گئی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب گاؤں والوں نے علاقے میں مشتبہ افراد کو دیکھا ہو۔ اس سے قبل جموں اور پٹھان کوٹ کے کئی علاقوں میں بھی مشتبہ افراد کی نقل و حرکت دیکھی گئی تھی۔
مشتبہ افراد نے خاتون سے پانی مانگا اور پھرغائب ہوگئے
تازہ ترین معاملہ پٹھان کوٹ کے گاؤں پھنگ ٹولی کا ہے جہاں 7 مشتبہ افراد ایک گھرمیں داخل ہوئے اور خاتون سے پینے کے لیے پانی مانگا۔ اس کے بعد وہ سب جنگل کی طرف چلے گئے۔ جب خاتون نے پہلے گاؤں والوں کو یہ خبر دی تو فوراًپولیس کو معاملے کی اطلاع دی گئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور فوج کے جوان گاؤں پہنچ گئے اور خاتون سے پوچھ گچھ کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا۔ خاتون نے پولیس افسران کو بتایا کہ وہ منگل کی رات اپنے گھر کے باہر کھڑی تھی کہ سات مشتبہ افراد جنگل سے اس کے پاس آئے۔ انہوں نے ان سے پانی منگوایا اور پھر پوچھنے لگے کہ تمہارا شوہر کیا کام کرتا ہے اور کیا تم گھر میں اکیلی رہتی ہو؟ خاتون نے بتایا کہ ان ساتوں کے کندھوں پر بھاری بیگ لٹک رہے تھے۔ خاتون نے بتایا کہ جنگل کی طرف جاتے ہوئے وہ بار بار پیچھے مڑ کر دیکھ رہے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ جنگل کا یہ راستہ جموں کشمیر سرحد تک جاتا ہے۔
پولیس اور فوج موقع پر پہنچنے کے بعدخاتون سے پوچھ گچھ کی اور اس کے بعد ایک مشتبہ شخص کا خاکہ جاری کر دیا۔ حکام نے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی اس مشتبہ شخص کو کہیں بھی دیکھے تو فوری طور پر اس کی اطلاع دے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی جانب سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر تلاش جاری ہے۔ آپ کو بتادیں کہ چند روز قبل پٹھان کوٹ ضلع کے ماموں علاقے میں بھی 4 مشتبہ افراد کو دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔ ایک دیہاتی نے بتایا کہ مشتبہ افراد فوجی لباس میں تھے اور جنگل کی طرف جارہے تھے۔ دوسری جانب جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے لولاب میں بدھ کو دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم ہوا۔ اس میں ایک دہشت گرد مارا گیا، جب کہ ایک فوجی زخمی ہوا۔ یہ تصادم لائن آف کنٹرول کے قریب ہوا۔ فوج کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ دہشت گرد جنگل کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فوج نے اسے گھیر لیا اور پھرمار ڈالا۔
بھارت ایکسپریس۔