Bharat Express

Partition of India was a Mistake: آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے کہا- ‘اب تو پاکستان میں بھی لوگ کہنے لگے، تقسیم ایک غلطی تھی’

آرایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ آج پاکستان کے لوگ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کی تقسیم ایک غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہندوستان سے، اپنی تہذیب سے بچھڑگئے، کیا وہ اب بھی خوش ہیں؟ جو ہندوستان آئے، وہ آج خوش ہیں، لیکن جو وہاں پاکستان میں ہیں، وہ خوش نہیں ہیں۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت (فائل فوٹو)

RSS Chief Mohan Bhagwat on Partition of India: راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ آزادی کی سات دہائیوں سے زیادہ وقت کے بعد بھی پاکستان کے لوگ خوش نہیں ہیں اوراب وہ مانتے ہیں کہ ہندوستان کی تقسیم ایک غلطی تھی۔ بھاگوت نوعمرانقلابی ہیمو کالانی کی جینتی کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں خطاب کر رہے تھے، جس میں ملک کے مختلف حصوں سے سندھی سماج کے لوگ شامل ہوئے۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ متحدہ ہندوستان حقیقت ہے، منقسم ہندوستان ایک ڈراؤنا خواب ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے علیحدگی کی 7 دہائی کے بعد بھی پاکستان میں غم ہے، جب کہ بھارت میں خوشی ہے۔

  موہن بھاگوت نے تقریب میں سندھی برادری کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم کو نیا ہندوستان بسانا ہے۔ ہندوستان تقسیم ہوگیا۔ آج جس کو ہم پاکستان کہتے ہیں، اس کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ غلطی ہوگئی۔ اپنی ہٹ دھرمی کے سبب ہندوستان سے الگ ہوگئے، تہذیب سے الگ ہوگئے۔ کیا وہ خوشحال ہیں؟‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’یہاں ہندوستان میں خوشی ہے اور وہاں پاکستان میں غم ہے۔‘ موہن بھاگوت نے کہا کہ ’جو صحیح ہے، وہ ٹکتا ہے۔ جوغلط ہے، وہ آتا ہے اورجاتا ہے۔‘

ہندوستان دنیا کی قیادت کرنے کا اہل

آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ آج بھی متحدہ ہندوستان کو سچ اورمنقسم ہندوستان کو ایک ڈراؤنا خواب سمجھا جا سکتا ہے۔ سندھی برادری دونوں طرف کے ہندوستان کو جانتا ہے۔  زمانہ قدیم سے سندھ کی روایات کو اپنایا گیا۔ ہندوستان ایسا ہو جو پوری دنیا کو خوشی اورامن دینے کا کام کرے۔ تمام اتارچڑھاؤ آئیں گے، لیکن ہم ختم نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کی قیادت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ہیڈ گیواراوردیگر مفکرین کے ذریعہ پوری دنیا کو دکھائے گئے فلاحی راستوں کا بھی ذکر کیا۔

سندھی برادری کا آزادی کی تحریک میں اہم کردار

موہن بھاگوت نے کہا کہ سندھی برادری سب کچھ گنواکربھی مہاجرنہیں بنا، لیکن اس نے پروشارتھی (مرد بن) کر دکھا دیا۔ شہید ہیمو کے نام کے ساتھ سندھ کا نام جڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھی برادری نے تحریک آزادی میں نمایاں کردارادا کیا ہے تاہم اس کا ذکرکم ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھی برادری نے بھارت نہیں چھوڑا تھا، وہ بھارت سے بھارت میں ہی آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے تو بھارت کو آباد کرلیا، لیکن حقیقت میں ملک تقسیم ہوگیا۔ آج بھی اس تقسیم کومصنوعی مانتے ہوئے لوگ سندھ کے ساتھ دل سے جڑے ہوئے ہیں۔ دریائے سندھ کا علاقہ سندھ سے بھارت کا جڑاؤ رہے گا۔‘

 -بھارت ایکسپریس

Also Read