Bharat Express

Mohan Bhagwat

بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس نے بدھ کی شام (21 نومبر 2024) کو آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت سے ملاقات کی۔ اس ملاقات سے کئی سیاسی معنی نکالے جا رہے ہیں۔

آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے ناگپور کے پولنگ بوتھ پہنچے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے جمہوریت میں ووٹ کی اہمیت پر زور دیا۔

فیروز پور میں چین کا تیار کردہ ڈرون برآمد ہوا ہے۔ اس پر کانگریس لیڈر نے کہا، پنجاب الیکشن سے پہلے سرحدی علاقہ بڑھا دیا گیا تھا۔ بی ایس ایف کے آپریشن کا دائرہ بڑھا دیا گیا۔ بی ایس ایف مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ کے تحت آتا ہے۔ امت شاہ کو بتانا چاہئے کہ چینی ڈرون پنجاب میں منشیات اور ہتھیار کیسے سپلائی کر رہے ہیں۔

موہن بھاگوت نے مودی حکومت کے بنیادی اصولوں کی حمایت کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ہندوستان کی عالمی ساکھ، ملک کی ترقی، پرامن انتخابات کے عمل اور اسے درپیش مختلف چیلنجوں کا احاطہ کیا۔ وہیں اس موقع پر پی ایم مودی نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

پون کھیڑا نے موہن بھاگوت کے بیان پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھاگوت پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں اور کسی دلت یا قبائلی کو آر ایس ایس کا سربراہ بنائیں اور پھر ذات پات کی مساوات کی بات کریں۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا، "موہن بھاگوت جی  کیا آپ بی جے پی کے ہندوتوا سے اتفاق کرتے ہیں؟ اس بی جے پی میں غنڈے آرہے ہیں، کرپٹ لوگ آرہے ہیں۔ کیا آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں؟ امت شاہ مجھے ختم کرنے آرہے ہیں۔ اور شرد پوار کیا آپ ہمیں ختم ہونے دیں گے؟"

دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پی ایم مودی کے بارے میں آر ایس ایس چیف سے آخری سوال پوچھا۔ انہوں نے پوچھا، "آپ سب نے مل کر ایک قانون بنایا تھا کہ بی جے پی لیڈر 75 سال کی عمر کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔ اس قانون کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی گئی۔

یہاں میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا وہ بیان یاد دلانا چاہتا ہوں جو انہوں نے سال 2022 میں دیا تھا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہر مسجد میں شیوالہ ڈھونڈنے کی کیا ضرورت ہے اور ہر بار کوئی نیا تنازع شروع کرنے کی کیا ضرورت ہے، میں ان سے پوری طرح متفق ہوں۔

موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے زمانے میں بھی ایسی ہی صورت حال تھی، لیکن مذہب کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اس سے نمٹا گیا۔

کیرلا میں آرایس ایس کی تین دنوں کی اہم میٹنگ میں ذات پرمبنی مردم شماری پربات چیت ہوئی۔ آرایس ایس کا کہنا ہے کہ ہندوسماج میں ذات اور ذات سے متعلق ایک حساس معاملہ ہے، یہ ہمارے قومی اتحاد کا بھی اہم موضوع ہے۔