زیادہ بچے پیدا کرنے والے کے لئے لاڈلی بہنا کی طرح کوئی اسکیم چلائیں موہن بھاگوت :اسد الدین اویسی
مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر میں پریس کانفرنس کے دوران اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا۔ اویسی نے آبادی میں اضافہ اور دیگر مسائل پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے ،جس میں موہن بھاگوت کے بیان پر سخت تبصرہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے اجمیر شریف درگاہ سے متعلق تنازعہ پر بھی بات کی اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے ان کی پالیسیوں کی حمایت کی۔
موہن بھاگوت نے ناگپور میں آبادی میں اضافے پر کہا کہ اگر آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے نیچے جاتی ہے تو سماج کا زوال یقینی ہے۔ انسانی شرح پیدائش 1 پر نہیں رکھی جا سکتی، اس لیے کم از کم 2 یا 3 بچے پیدا ہونے چاہئیں۔
نریندر مودی کو سکھانا چاہیے تھا – اویسی
سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ جس طرح مہاراشٹر میں لاڈلی بہنا کے کھاتے میں پیسے آتے ہیں ، اسی طرح موہن بھاگوت کو کہنا چاہیے کہ اگر کوئی زیادہ بچے پیدا کرے گا تو ہم اس کے اکاؤنٹ میں اتنے پیسے دیں گے۔ موہن بھاگوت ہمیں کہنا چاہئے کہ جو بھی زیادہ بچے پیدا کرے گا، ہم اس کے کھاتے میں 1500 یا 2000 روپے ڈالیں گے۔ انہیں ایسی اسکیم نکالنی چاہئے،اویسی نے یہ بھی کہا کہ “اللہ کی دعاسے میرے پاس چھ بچے ہیں۔ نریندر مودی کے بھی چھ بھائی بہن ہیں اور امت شاہ کے بھی چھ بہن بھائی ہیں۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ بات نریندر مودی کو جاکرسکھانی چاہیے تھی جنہوں نے کہا تھا کہ مسلمان زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں، ہندو بہنوں کے گلے سے منگل سوتر چھین انہیں دیا جائے گا جو زیادہ بچے پیدا کرتےہیں‘۔
اجمیر شریف درگاہ تنازعہ پر اویسی کا بیان
اجمیر شریف درگاہ کے اندر شیو مندر ہونے کے دعوے پر اویسی نے کہا، “اجمیر شریف درگاہ ہندوستان کے سیکولرازم کی نمائندگی کرتی ہے۔ نہ صرف اجمیر شریف درگاہ، بلکہ سلیم چشتی درگاہ بھی جانچ کے دائرے میں ہے۔پلیس آف ورشپ ایکٹ کی پاسداری کی جانی۔” انہوں نے یہ واضح کیا کہ اس طرح کے تنازعات سے ملک کے سیکولرازم پر کوئی آنچ نہیں آنی چاہئے۔
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم کی کارکردگی
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کی کارکردگی پر اسدالدین اویسی نے کہا، “ہمارا ووٹ شیئر ان تمام سیٹوں پر بہت اچھا تھا جو ہم نے لڑی ہیں۔ ہم اپنی کمیوںپر کام کریں گے اور آگے بڑھنے کے لیے پارٹی کارکنوں سے بات کریں گے۔” اسد الدین اویسی نے بھی مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ہم مراٹھا ریزرویشن کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے اور یہ ہمارا عزم ہے۔”
بھارت ایکسپریس