Bharat Express

Mohan Bhagwat Speech

آبادی میں اضافے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ انسانی شرح پیدائش کو 1 پر نہیں رکھا جا سکتا، اس لیے کم از کم 2 یا 3 بچے پیدا ہونے چاہئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آبادی میں اضافے کی درست شرح کو برقرار رکھنا ملک کے مستقبل کے لیے اہم ہے۔

فیروز پور میں چین کا تیار کردہ ڈرون برآمد ہوا ہے۔ اس پر کانگریس لیڈر نے کہا، پنجاب الیکشن سے پہلے سرحدی علاقہ بڑھا دیا گیا تھا۔ بی ایس ایف کے آپریشن کا دائرہ بڑھا دیا گیا۔ بی ایس ایف مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ کے تحت آتا ہے۔ امت شاہ کو بتانا چاہئے کہ چینی ڈرون پنجاب میں منشیات اور ہتھیار کیسے سپلائی کر رہے ہیں۔

موہن بھاگوت نے مودی حکومت کے بنیادی اصولوں کی حمایت کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ہندوستان کی عالمی ساکھ، ملک کی ترقی، پرامن انتخابات کے عمل اور اسے درپیش مختلف چیلنجوں کا احاطہ کیا۔ وہیں اس موقع پر پی ایم مودی نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

آر جی کار اسپتال کے واقعہ پر بات کرتے ہوئے بھاگوت نے اسے سماج کے لیے شرمناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات معاشرے کو داغدار کرتے ہیں اور ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔

یہاں میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا وہ بیان یاد دلانا چاہتا ہوں جو انہوں نے سال 2022 میں دیا تھا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہر مسجد میں شیوالہ ڈھونڈنے کی کیا ضرورت ہے اور ہر بار کوئی نیا تنازع شروع کرنے کی کیا ضرورت ہے، میں ان سے پوری طرح متفق ہوں۔

آرایس ایس چیف موہن بھاگوت نے مزید کہا کہ ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر نے دستور ساز اسمبلی میں کہا تھا کہ آزادی اور مساوات ایک ساتھ نہیں آتے۔ ان دونوں کو ایک ساتھ لانے کے لیے بھائی چارے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان سپریم ہے۔ ہم سب بھائی ہیں، اچھوت نہیں چلے گی۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ ہمارے تمام مسائل کا حل خیر سگالی ہے۔

تین روزہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے مندوبین کو دنیا بھر میں ہندوؤں کو درپیش چیلنجز پر بات چیت کا موقع ملے گا۔ بھاگوت نے کہا کہ ہندوؤں کو ’واسودھائیو کٹمبکم‘ کے جذبے کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ناگپور میں کہاکہ ہم نے سماجی نظام میں اپنے بھائیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہم نے ان کا خیال نہیں رکھا اور یہ سلسلہ 2000 سال تک جاری رہا۔ جب تک ہم انہیں برابری تک نہیں پہنچادیتے تب تک کچھ خاص سلوک ہونا چاہیے۔

پروگرام کے آرگنائزر گریش کلکرنی نے بتایا کہ اس پروگرام میں 32 ممالک اور ہندوستان کے 350 مندروں کے چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) اور انتظامیہ کے اہم شرکاء شرکت کرنے والے ہیں۔

آرایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ آج پاکستان کے لوگ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کی تقسیم ایک غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہندوستان سے، اپنی تہذیب سے بچھڑگئے، کیا وہ اب بھی خوش ہیں؟ جو ہندوستان آئے، وہ آج خوش ہیں، لیکن جو وہاں پاکستان میں ہیں، وہ خوش نہیں ہیں۔