Bharat Express

Mohan Bhagwat On Reservation: آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نےبتایا کہ کب تک جاری رہنا چاہیے ریزرویشن

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ناگپور میں کہاکہ ہم نے سماجی نظام میں اپنے بھائیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہم نے ان کا خیال نہیں رکھا اور یہ سلسلہ 2000 سال تک جاری رہا۔ جب تک ہم انہیں برابری تک نہیں پہنچادیتے تب تک کچھ خاص سلوک ہونا چاہیے۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے بدھ (6 ستمبر) کو ریزرویشن کو لے کر بڑا بیان دیا، انہوں نے کہا کہ جب تک سماج میں تفریق ہے، ریزرویشن جاری رہنا چاہیے۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ناگپور میں کہاکہ ہم نے سماجی نظام میں اپنے بھائیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہم نے ان کا خیال نہیں رکھا اور یہ سلسلہ 2000 سال تک جاری رہا۔ جب تک ہم انہیں برابری تک نہیں پہنچادیتے تب تک کچھ خاص سلوک ہونا چاہیے اور ریزرویشن ان میں سے ایک ہے۔ اس وجہ سے اس وقت تک ریزرویشن جاری رہنا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک ایسا امتیازی سلوک جاری رہے گا۔ ہم سنگھ والے یعنی آر ایس ایس آئین میں دیے گئے ریزرویشن کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے کہا کہ یہ نہ صرف مالی یا سیاسی مساوات کو یقینی بنانا ہے بلکہ عزت دینا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے کے کچھ طبقات جنہوں نے 2000 سالوں سے امتیازی سلوک کا سامنا کیا ہے، “ہم (جن کو امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کرنا پڑا) وہ مزید 200 سالوں تک کچھ مسائل کیوں نہیں اٹھا سکتے؟ آر ایس ایس چیف نے حتمی طور پر کوئی سال نہیں بتایا البتہ یہ ضرور شرط لگادی کہ جب تک امتیازی سلوک کے شکار لوگوں کو ہم اپنے برابر نہیں لادیتے تب تک انہیں ریزویشن ملنا چاہیے اور آر ایس ایس چیف  کا ماننا ہے کہ اس خلا کو پر کرنے کیلئے   ابھی 200 سال مزید لگیں گے ۔

دراصل، آئین کے مطابق، درج فہرست ذاتوں(ایس سی)اور درج فہرست قبائل(ایس ٹی)کو ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی وجہ سے ریزرویشن ملتا ہے۔ منڈل کمیشن کی سفارشات کے بعد دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو بھی ریزرویشن مل رہا ہے۔حالانکہ اب جنرل کلاس کو بھی معاشی طور پرکمزور کی بنیاد پر ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ ریزرویشن کا مطلب واضح طور پر یہ ہے کہ پسماندہ طبقے کو سہارا مل سکے  تاکہ وہ سماج میں  برابری  حاصل کرسکے۔

بھارت ایکسپریس۔