راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اتوار (26 نومبر) کو اتر پردیش کے نوئیڈا میں کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہندوستان پہلے سے ہی ہندو راشٹر ہے۔ آپ کو صرف اسے پہچاننا ہوگا۔ملک کے نوجوانوں کے بارے میں بھاگوت نے کہا کہ آج کل نوجوان معجزے کر رہے ہیں، لیکن انہیں کسی ایسے شخص کی ضرورت ہے جو انہیں موقع فراہم کرے۔ آج مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی آچکی ہے۔ تاہم اس پر قابو پانے کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ اس لیے لوگ اس سے ڈرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ہندوستان کی ترقی کی منتظر ہے اور ملک کی ترقی اسی وقت ہوگی جب ہندوستان اپنے طور پر کچھ کرے گا۔ یوگا کے بارے میں بھاگوت نے کہا کہ آج پوری دنیا یوگا کو تسلیم کر رہی ہے۔ پہلے اسے جادو کہا جاتا تھا۔ اب ملک یوگا ڈے منا رہا ہے۔ یہ ہندوستان کی ترقی ہے۔
ہندوستان کو ہندو راشٹر کیا بنانا؟
ہندو راشٹر کے بارے میں آر ایس ایس چیف نے کہا کہ ہندو راشٹر بنانے کا کیا مطلب ہے؟ وہ تو بنا ہوا ہے، آپ کو بس اسے پہچاننا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ دوستوں کو شامل کرنا چاہئے اور ہندوستان امریکہ کو آپس میں مل کر کام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کو اندھیروں سے روشنی کی طرف لے جانے والا ہے۔ آج بھارت اتنا طاقتور ہے کہ ہم لیبیا جا کر دوسرے ممالک کے لوگوں کو بھی نکالتے ہیں۔ آر ایس ایس سربراہ نے مزید کہا کہ یہاں یہ مانا جاتا ہے کہ قوم بنتی ہیں، بنائی نہیں جاتی۔ جو قومیں بنائی جاتی ہیں وہ ٹوٹ جاتی ہیں۔
آرایس ایس چیف موہن بھاگوت نے مزید کہا کہ ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر نے دستور ساز اسمبلی میں کہا تھا کہ آزادی اور مساوات ایک ساتھ نہیں آتے۔ ان دونوں کو ایک ساتھ لانے کے لیے بھائی چارے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان سپریم ہے۔ ہم سب بھائی ہیں، اچھوت نہیں چلے گی۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ ہمارے تمام مسائل کا حل خیر سگالی ہے۔
بھارت ایکسپریس